بھارت میں فلموں کی ڈیجیٹل ریلیز کا رجحان زور پکڑ رہا ہے۔ زیادہ تر فلم ساز اپنی فلموں کی تھیٹرز میں ریلیز کے لیے مزید انتظار کرنے سے گریزاں ہیں۔ اس لیے انہوں نے اپنی فلموں کی ریلیز کے لیے اسٹریمنگ کمپنیز کا سہارا لے لیا ہے۔
بھارت میں پچھلے کئی مہینوں سے سنیما ہالز بند پڑے ہیں جس کے سبب بہت سے بڑے بجٹ والی فلموں کی ریلیز بھی رکی ہوئی ہے۔
کرونا وائرس کے فوری طور پر نہ ختم ہونے والے اثرات کو دیکھتے ہوئے فلم ساز مجبوراً اپنی فلمیں آن لائن ریلیز کر رہے ہیں۔
اس کی تازہ ترین مثال مہیش بھٹ کی نئی فلم 'سڑک ٹو' ہے جس کے متعلق ان کا کہنا ہے کہ 'فلم کی ڈیجیٹل ریلیز جلد متوقع ہے۔'
'سڑک ٹو' کی ہیروئن مہیش بھٹ کی چھوٹی بیٹی عالیہ بھٹ ہیں اور ان کی شہرت کے سبب فلم بینوں کو کافی عرصے سے اس فلم کا انتظار تھا۔
عالیہ بھٹ کے علاوہ ادیتیہ رائے کپور، سنجے دت اور پوجا بھٹ کی اداکاری سے سجی یہ فلم 10 جولائی کو ملک بھر میں ریلیز ہونا تھی جو وبائی مرض کی موجودگی میں فی الحال ممکن نظر نہیں آتی۔
بھارت کے سرکاری خبر رساں ادارے 'پریس ٹرسٹ آف انڈیا' سے گفتگو میں مہیش بھٹ کا کہنا تھا کہ 'فلم کی بقا کے لیے میرے پاس ایک یہی راستہ رہ گیا ہے۔ جب چیزوں کو بچانے کے لیے کوئی اور راستہ نہ رہے تو کبھی کبھی نہ چاہتے ہوئے بھی تلخ فیصلے کرنا پڑتے ہیں۔
اُن کے بقول فلم 'سڑک ٹو' کو بربادی سے بچانے کے لیے ڈیجیٹل ریلیز ہی واحد آپشن ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 2018 میں بھارت میں تقریباً 1800 فلمیں سنیما گھروں میں ریلیز ہوئی تھیں۔ لیکن اب امیتابھ بچن جیسے میگا اسٹار کی فلمیں بھی اسٹریمنگ پلیٹ فارم سے ریلیز ہو رہی ہیں۔
امیتابھ کی حالیہ فلم 'گلابو ستابو' جو 17 اپریل کو سنیما گھروں میں ریلیز ہونا تھی اسے 12 جون کو اسٹریمنگ پلیٹ فارم سے دنیا کے 150 سے زائد ممالک میں ریلیز کیا گیا ہے۔
یہ پہلی بالی وڈ فیچرڈ فلم تھی جسے ڈیجیٹل ریلیز کیا گیا تھا۔
اس موقع پر امیتابھ بچن نے ایک ٹوئٹ بھی کیا تھا جس میں کہا تھا کہ 51 سالہ فلمیں کریئر میں انہوں نے بہت سی تبدیلیاں دیکھی ہیں، بہت سے چیلجز کا مقابلہ کیا ہے اور اب انہیں ایک اور نئے چیلنج کا سامنا ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ 'گلابو ستابو' پہلی فلم ہے جو ڈیجیٹل ریلیز ہو رہی ہے۔ یہ بہت حیران کن تجربہ ہے۔
'گلابو ستابو' کے بعد فلم 'چوکڈ'، 'چنٹو کا برتھ ڈے'، نواز الدین جیسے بڑے اسٹار کی 'گھوم کھیتو'، 'مسز سیریل کلر'، 'مسکا'، 'بم فاد'، 'واٹ آر دی اوڈز' اور 'اتیت' وغیرہ بھی اسٹریمنگ پلیٹ فارم سے ریلیز ہونے جا رہی ہیں۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق بالی وڈ فلموں کی تجزیہ کار راکھی راٹھور کا کہنا ہے کہ بھارتی فلمی صنعت کو زندہ رکھنے کے لیے فلموں کی کسی نہ کسی طریقے سے ریلیز جاری رکھنا ضروری ہے۔
راکھی راٹھور کا کہنا ہے کہ بالی وڈ انڈسٹری کو اپنی بقا کے لیے ڈیجیٹل ریلیز کی نئی ٹیکنالوجی کو اپنانا ہو گا۔ کم از کم دو دہائیوں تک فلمی صنعت کی بقا کے لیے ایسا کرنا لازمی ہے۔
فلموں کی ڈیجیٹل ریلیز پر ودیا بالن جیسے کچھ بڑے فن کاروں نے خوشی کا بھی اظہار کیا ہے۔
اُن کی نئی فلم 'شکنتلا دیوی' بھی جلد ہی اسٹریمنگ سروس کے ذریعے ریلیز ہونے والی ہے۔ انہوں نے اظہار مسرت کے لیے ایک ٹوئٹ بھی کی ہے۔
بھارت میں اس وقت کئی اسٹریمنگ کمپینز کام کر رہی ہیں جن میں 'ایمیزون' اور 'نیٹ فلکس' جیسی امریکی کمپنیاں سرِ فہرست ہیں جب کہ کچھ مقامی کمپنیاں بھی اس کام کے لیے سامنے آئی ہیں۔
'ایمیزون' نے تین روز قبل ہی ایک فلم 'لا' اپنے پلیٹ فارم سے ریلیز کی ہے۔
بھارت میں اب تک تقریباً 53 فلمیں اسٹریمنگ پلیٹ فارمز سے ریلیز ہو چکی ہیں جب کہ کچھ فلمیں اگلے ماہ اور کچھ اس کے بعد ریلیز ہوں گی۔
فلم 'شکتنلا دیوی' 31 جولائی کو، 'دل بے چارہ' 24 جولائی، 'لکشمی بم' اور 'گنجن سکسینہ' 15 اگست کو ریلیز کی جائیں گی۔