صدر ٹرمپ مزید انتظامی حکم نامے جاری کر کے بعض مسلم اکثریتی ملکوں کو اس فہرست میں شامل کر سکتے ہیں جن کے شہری امریکہ میں امیگریشن حاصل نہیں کر سکیں گے۔ یہ کہنا تھا وائٹ ہاوس کے چیف آف سٹاف رینس پریبس کا ۔
انہوں نے اتوار کو این بی سی کے پروگرام “میٹ دا پریس” کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ مستقبل میں وائٹ ہاوس سے جاری ہونے والے انتظامی حکم ناموں میں پاکستان، سعودی عرب، افغانستان اور مصر کو پابندی والے ملکوں کی فہرست میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ پریبس نے صدر ٹرمپ کے امیگریشن احکامات میں اضافے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ “ شائد مستقبل میں مزید ملکوں کو انتظامی حکم نامے میں شامل کرنے کی ضرورت ہے۔”
پریبس نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ایک حکم نامے کے ذریعے ایران، عراق، شام، صومالیہ، سوڈان، لیبیا اور یمن کے شہریوں پر اس لیے پابندی لگائی ہے کیونکہ اوباما انتظامیہ نے پہلے ہی نشاندہی کی تھی کہ یہ امریکہ میں دہشت گرد حملے کر سکتے ہیں۔
وائٹ ہاوس کے ترجمان نے کہا کہ یہ سب امریکیوں کی حفاظت کے لیے کیا جا رہا ہے۔
واضع رہے کہ پابندی لگنے کے بعد امریکی ائرپورٹس پر ان ملکوں کے شہریوں کو امیگریشن سے روک دیا گیا تھا لیکن بعد میں عدالت نے ایک حکم کے ذریعے اس پابندی پر حکمِ امتناعی جاری کر دیا تھا۔ ہفتے کی صبح سے امریکہ کے بیشتر بین القوامی ائر پورٹس پر صدر ٹرمپ کے اس حکم نامے کے خلاف مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔