ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی جمعہ کو آٹھ محرم کے جلوس برآمد ہوئے جو پرامن طور پر رات آٹھ بجے سے قبل اختتام پذیر ہوگئے۔ ایڈیشنل آئی جی اقبال محمود کا کہنا ہے کہ شہر میں آج رات ہونے والی مجالس بھی شروع ہوگئی ہیں جن کی سیکورٹی کے لئے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
جمعہ کی شام میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک کراچی میں سیکورٹی کے انتظامات بہتر رہے ہیں۔سیکورٹی کی غرض سے پانچ ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات ہیں۔
جلوس شہر کے تمام چھوٹے بڑے علاقوں سے نکل کر ایم اے جناح روڈ پر مرکزی جلوس میں شامل ہوئے۔ اس دوران جلوس میں کسی بھی فرد کو داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی جبکہ ایم اے جناح روڈ کے تمام لنگ روڈ بھی بند تھے۔
جلوس نکلنے سے پہلے آئی جی سندھ فیاض لغاری نے جلوس کی گزرگاہوں کا دورہ کیا اور سیکورٹی کے انتظامات کا جائزہ لیا۔آئی جی نے بتایا کہ مرکزی جلوس کیلئے ساڑھے پانچ ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کے علاوہ ایمرجنسی کی صورت میں مختلف مقامات پر کمانڈوز بھی تعینات ہیں جبکہ پورے شہر میں تقریباً 20ہزار اہلکار تعینات ہیں۔
اس موقع پر علمائے کرام اور ذاکرین نے آٹھویں محرم کے حوالے سے علمدار کربلا اور امام حسین کے چھوٹے بھائی حضرت عباس کی شجاعت اور قربانی کا ذکر کرتے رہے۔ آج کے جلوسوں میں بڑے بڑے علم برآمد ہوئے جبکہ بڑے پیمانے پر عزاداری بھی جاری رہی۔
جلوسوں کی برآمدگی کاسلسلہ صبح سے ہی شروع ہوگیا تھا تاہم جمعہ کے بعد ان کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگیا۔ نمائش چورنگی پر عزاداروں اور جلوس کے شرکا ء کے لئے سبیلیں لگائی گئی تھیں ۔
ادھر رات کے آغاز کے ساتھ ہی شہر بھر کی تمام امام بارہوں میں مجالس منعقد ہونا شروع ہوگئیں۔ مجالس کے اختیام پر نذر ونیاز کا سلسلہ بھی ہوگا جس کے لئے خصوصی انتظامات کئے جاتے ہیں۔
جمعہ کی شام میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک کراچی میں سیکورٹی کے انتظامات بہتر رہے ہیں۔سیکورٹی کی غرض سے پانچ ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات ہیں۔
جلوس شہر کے تمام چھوٹے بڑے علاقوں سے نکل کر ایم اے جناح روڈ پر مرکزی جلوس میں شامل ہوئے۔ اس دوران جلوس میں کسی بھی فرد کو داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی جبکہ ایم اے جناح روڈ کے تمام لنگ روڈ بھی بند تھے۔
جلوس نکلنے سے پہلے آئی جی سندھ فیاض لغاری نے جلوس کی گزرگاہوں کا دورہ کیا اور سیکورٹی کے انتظامات کا جائزہ لیا۔آئی جی نے بتایا کہ مرکزی جلوس کیلئے ساڑھے پانچ ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کے علاوہ ایمرجنسی کی صورت میں مختلف مقامات پر کمانڈوز بھی تعینات ہیں جبکہ پورے شہر میں تقریباً 20ہزار اہلکار تعینات ہیں۔
اس موقع پر علمائے کرام اور ذاکرین نے آٹھویں محرم کے حوالے سے علمدار کربلا اور امام حسین کے چھوٹے بھائی حضرت عباس کی شجاعت اور قربانی کا ذکر کرتے رہے۔ آج کے جلوسوں میں بڑے بڑے علم برآمد ہوئے جبکہ بڑے پیمانے پر عزاداری بھی جاری رہی۔
جلوسوں کی برآمدگی کاسلسلہ صبح سے ہی شروع ہوگیا تھا تاہم جمعہ کے بعد ان کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگیا۔ نمائش چورنگی پر عزاداروں اور جلوس کے شرکا ء کے لئے سبیلیں لگائی گئی تھیں ۔
ادھر رات کے آغاز کے ساتھ ہی شہر بھر کی تمام امام بارہوں میں مجالس منعقد ہونا شروع ہوگئیں۔ مجالس کے اختیام پر نذر ونیاز کا سلسلہ بھی ہوگا جس کے لئے خصوصی انتظامات کئے جاتے ہیں۔