رسائی کے لنکس

کون بنے گا کروڑ پتی ۔۔۔ چھٹے ایڈیشن میں بھی امیتابھ کا جادو برقرار


امتیابھ بچن
امتیابھ بچن

شو کی غیر معمولی مقبولیت کا راز امیتابھ کا سادہ انداز میزبانی ہے۔ جب اپنے سامنے بیٹھے شخص سے اس کے خوابوں کی بات کرتے ہیں تو وہ خود ان سے جڑا ہوا محسوس کرتاہے۔

بھارتی ٹی وی کی تاریخ کے انتہائی کامیاب گیم شو ’کون بنے گا کروڑپتی ‘کا چھٹا ایڈیشن شروع ہوچکا ہے۔ چینل انتظامیہ اس شو کی کامیابی کی ایک بنیادی وجہ خود امیتابھ کوبھی قرار دیتی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ لوگ کروڑوں روپے جیتنے کی خواہش کے علاوہ امیتابھ بچن کی سحرانگیز شخصیت سے ملاقات کرنے کے بھی شدید خواہش مند ہوتے ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ ہر شخص ’ہاٹ سیٹ‘ تک ضرور پہنچنا چاہتا ہے۔

امریکی گیم شو ” ہو وانٹس ٹو بی اے ملینیئرکے بھارتی ورژن ”کون بنے گا کروڑ پتی “کی غیر معمولی مقبولیت کا راز امیتابھ کا سادہ انداز میزبانی ہے۔ جب وہ کروڑروپے جیتنے کی آس لئے اپنے سامنے بیٹھے عام آدمی سے اس کی خواہشوں اور خوابوں سے متعلق بات کرتے ہیں تو وہ شخص اپنے آپ کو ان سے جڑاہوا محسو س کرتا ہے ۔

خود امیتابھ حسب معمول کسی بھی چیز کا کریڈٹ خود لینے کے بجائے اپنی ٹیم کودیتے ہیں۔ اس دفعہ بھی کچھ ایسا ہی ہوا۔شو کی شروعات سے پہلے پریس کانفرنس اوربھارتی خبر رساں ادارے آئی اے این ایس سے بات چیت میں امیتابھ نے شو سے متعلق ٹیم کی کھل کر تعریف کی اور ان کے نت نئے آئیڈیاز کو کامیابی کی کنجی بتایا۔

ان کا کہنا تھا”’کے بی سی میں ہر دفعہ کچھ نیا، کچھ ہٹ کر ہوتا ہے۔ اس کی ٹیم ہر بار ایک نئے آئیڈئیے کے ساتھ آتی ہے جو فوراً ہی مشہور اور عام ہو جاتا ہے۔ دنیا کے 80 سے زائد ملکوں میں کے بی سی جیسے گیم شو ز دکھائے جا رہے ہیں لیکن وہ ہم سے پوچھتے ہیں کہ ہم کیا کرنے جا رہے ہیں کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ وہ ہمارے آئیڈیاز کو اپنے شوز میں کاپی کرتے ہیں۔‘

’کون بنے گا کروڑ پتی ‘ کی ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے امیتابھ نے کہا ” لوگوں کی پسند اور خواہشات کے مطابق شو کو ڈھالنے کی وجہ سے اس کی پسندیدگی میں بے پناہ اضافہ ہو ا ہے جبکہ اس مقبولیت میں سلوگن کا بھی بڑا اہم کردار ہے جو سننے والے کو اپنی طرف کھینچ لیتا ہے۔جیسے پچھلے سال کا سلوگن تھا’کوئی بھی انسان چھوٹا نہیں ہوتا‘ اور ’کے بی سی 6‘کا سلوگن ہے ’گیان ہی آپ کو آپ کا حق دلاتا ہے‘۔

اس ٹیگ لائن کے حوالے سے میگا اسٹار نے اپنے ماضی کی یادوں کو بھی ہلکے پھلکے انداز میں تازہ کیا اور یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ دراصل ہر کامیابی علم حاصل کرنے سے ہی مقدر بنتی ہے اس لئے علم یا تعلیم حاصل کرنا ضروری ہے۔

بگ بی کہتے ہیں’مجھے اب تک یاد ہے کہ میں نے تمام بڑی کمپنیوں میں جاب کے لئے اپلائی کیا لیکن کہیں بھی کامیابی نہیں ملی۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ انٹرویو میں پوچھے گئے سوالات کے جوابات مجھے نہیںآ تے تھے۔اگر جواب آتے تو یقینا مجھے نوکری مل چکی ہوتی۔لیکن ا س با ت کا احساس مجھے بعد میں ہوا۔‘

امیتابھ کا ماننا ہے کہ تعلیم ہی سب کچھ ہوتی ہے۔ ہر چیز کے ساتھ ساتھ تعلیم کو بھی جاری رکھنا ضروری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بچوں سے ان کے بچوں کی تعلیم کے بارے میں بھی پوچھتے رہتے ہیں کیونکہ تعلیم کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔

کچھ بھارتی اخبارات کے مطابق سینما کے آئیکون امیتابھ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کوئی شخص چھوٹا یا عا م نہیں ہوتا ۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ ذات، پات، رنگ ،نسل پر ہونے والے اختلافات اور دوریاں ختم کر دی جائیں۔اس سلسلے میں اپنی ذاتی مثال دیتے ہوئے امیتابھ کہتے ہیں:

’میرے والدین ہری ونش رائے بچن اور تیجی بچن نے ہمیں یہی سبق دیا کہ ذات،پات ، رنگ ونسل کی بنیاد پر فرق نہیں کرنا چاہئے۔ اس زمانے میں جب انٹر کاسٹ شادیوں کا بالکل رواج نہیں تھا میرے والدین کی شادی ذات پات کے فرق کو ختم کرنے کی مثال ثابت ہوئی۔میرے والد کا تعلق الہ آباد سے تھا جبکہ والدہ کا گھرانہ پنچابی سکھ تھا۔‘

امیتابھ کے مطابق وہ کے پی سی کے پلیٹ فارم سے اسی سوچ کو آگے بڑھائیں گے کہ تعلیم ہی سب کچھ ہے اور تعلیم ہی ہر کامیابی کا زینہ ہے۔ ’گیان ہی آپ کو آپ کا حق دلاتا ہے۔‘۔

’کے بی سی6‘کا آغاز ہو گیا ہے اور حسب معمول اس میں لوگوں کی دلچسپی عروج پر ہے۔ ’کے بی سی6‘میں کروڑ روپے جیتنے والے پہلے فاتح کا تعلق کشمیر سے ہے جس کا کہنا ہے کہ وہ سن دوہزار سے کے بی سی میں آنے کی کوشش صرف اس لئے کررہا تھا کہ امیتابھ سے مل سکے اور انعام جیتنے کی صورت میں انہیں گلے لگا سکے ۔ کے بی سی نے اس کے خواب کو پورا کیا جو دوسری صورت میں ناممکن تھا۔
XS
SM
MD
LG