پاکستانی فلموں کی نامور اداکارہ ریما خان نے کہا ہے کہ اُن کا ذاتی مشاہدہ یہ ہے کہ عام امریکی پاکستان کے بارے میں اچھا رویہ رکھتے ہیں اور اُن کی خواہش ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان دوستانہ تعلقات کے فروغ کے لیے کوششیں جاری رہیں۔
اُنھوں نے یہ بات ’وائس آف امریکہ‘ سے ایک خصوصی انٹرویو میں کہی۔ ریما اپنے شوہر، ایس طارق شہاب کے ہمراہ اِسی ہفتےوائٹ ہاؤس کی ایک خصوصی تقریب میں شریک تھیں، جس کے مہمانِ خصوصی صدرِامریکہ براک اوباما تھے، اور جس میں امریکہ کے مختلف شعبہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے40سے50کے قریب مہمانانِ گرامی مدعو تھے۔ تقریب کا انعقاد متوسط طبقے کے لیےٹیکس میں کمی کے بِل کی منظوری کےحوالے سے کیا گیا تھا۔
انٹرویو کے دوران قول و فعل میں مطابقت پر زور دیتے ہوئے ریما نے کہا کہ پاکستان و امریکہ کے درمیان روابط بہتری کی جانب بڑھنے چاہئیں، جو بات دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔
گذشتہ سال نومبر میں ریما کی ورجینیا میں رہائش پذیر ایک نامور پاکستانی نژاد امریکی کارڈیولوجسٹ،طارق شہاب سے شادی ہوئی جس کے بعد سے وہ امریکہ میں رہتی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں اُنھوں نے کہا کہ اِس عرصے کے دوران اُنھیں کبھی بھی یہ محسوس نہیں ہوا کہ لوگ پاکستانیوں سے نفرت کرتے ہوں یا اُنھیں کسی طور کمتر سمجھتے ہوں۔ اُن کے بقول، سیاسی معاملات کیا ہیں، اُنھیں کیا رنگ دیا جاتا ہے وہ آپ کے سامنے ہے۔لیکن، سنی سنائی باتوں پر یقین نہیں کرنا چاہیئے۔
اُنھوں نے کہا کہ فنون لطیفہ سے تعلق رکھنے والی شخصیات ملک کےسفیرکا کام انجام دیتے ہیں، جنھیں عام زندگی میں پاکستان کا ایک مثبت تاثر پیش کرنا چاہیئے۔ اُن کے بقول، میں اپنے وطن سے دور ہوں لیکن میرے اندر وطن کی خوشبو بستی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ریما نے کہا کہ اُن کا سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ اُن کے بقول، میری دعا ہے کہ رب تعالیٰ مجھے صحت کے ساتھ اتنی زندگی دے کہ دنیا کے کسی بھی حصے سے، خصوصی طور پر امریکہ میں، جو بھی اچھی چیز نظر آئے اُسے میں اپنےآبائی وطن میں روشناس کراسکوں اور اسی طرح پاکستان کا مثبت امیج لوگوں کے سامنے لاؤں۔
مستقبل کے بارے میں اُنھوں نے بتایا کہ ایک امریکی فلم پراڈکشنز کے ساتھ اُن کی بات چیت جاری ہے، اورمستقبل کی کسی پراڈکشن میں وہ یہاں کی اچھائیوں کی نشاندہی کرنے کی کوشش کریں گی، اور اِسی طرح، پاکستان کے اندر جو اچھائیاں ہیں اُنھیں یہاں پیش کریں گی۔
اُنھوں نے یہ بات ’وائس آف امریکہ‘ سے ایک خصوصی انٹرویو میں کہی۔ ریما اپنے شوہر، ایس طارق شہاب کے ہمراہ اِسی ہفتےوائٹ ہاؤس کی ایک خصوصی تقریب میں شریک تھیں، جس کے مہمانِ خصوصی صدرِامریکہ براک اوباما تھے، اور جس میں امریکہ کے مختلف شعبہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے40سے50کے قریب مہمانانِ گرامی مدعو تھے۔ تقریب کا انعقاد متوسط طبقے کے لیےٹیکس میں کمی کے بِل کی منظوری کےحوالے سے کیا گیا تھا۔
انٹرویو کے دوران قول و فعل میں مطابقت پر زور دیتے ہوئے ریما نے کہا کہ پاکستان و امریکہ کے درمیان روابط بہتری کی جانب بڑھنے چاہئیں، جو بات دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔
گذشتہ سال نومبر میں ریما کی ورجینیا میں رہائش پذیر ایک نامور پاکستانی نژاد امریکی کارڈیولوجسٹ،طارق شہاب سے شادی ہوئی جس کے بعد سے وہ امریکہ میں رہتی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں اُنھوں نے کہا کہ اِس عرصے کے دوران اُنھیں کبھی بھی یہ محسوس نہیں ہوا کہ لوگ پاکستانیوں سے نفرت کرتے ہوں یا اُنھیں کسی طور کمتر سمجھتے ہوں۔ اُن کے بقول، سیاسی معاملات کیا ہیں، اُنھیں کیا رنگ دیا جاتا ہے وہ آپ کے سامنے ہے۔لیکن، سنی سنائی باتوں پر یقین نہیں کرنا چاہیئے۔
اُنھوں نے کہا کہ فنون لطیفہ سے تعلق رکھنے والی شخصیات ملک کےسفیرکا کام انجام دیتے ہیں، جنھیں عام زندگی میں پاکستان کا ایک مثبت تاثر پیش کرنا چاہیئے۔ اُن کے بقول، میں اپنے وطن سے دور ہوں لیکن میرے اندر وطن کی خوشبو بستی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ریما نے کہا کہ اُن کا سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ اُن کے بقول، میری دعا ہے کہ رب تعالیٰ مجھے صحت کے ساتھ اتنی زندگی دے کہ دنیا کے کسی بھی حصے سے، خصوصی طور پر امریکہ میں، جو بھی اچھی چیز نظر آئے اُسے میں اپنےآبائی وطن میں روشناس کراسکوں اور اسی طرح پاکستان کا مثبت امیج لوگوں کے سامنے لاؤں۔
مستقبل کے بارے میں اُنھوں نے بتایا کہ ایک امریکی فلم پراڈکشنز کے ساتھ اُن کی بات چیت جاری ہے، اورمستقبل کی کسی پراڈکشن میں وہ یہاں کی اچھائیوں کی نشاندہی کرنے کی کوشش کریں گی، اور اِسی طرح، پاکستان کے اندر جو اچھائیاں ہیں اُنھیں یہاں پیش کریں گی۔