الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق ابتدائی غیر حتمی نتائج میں قومی اسمبلی کی پانچ نشستوں میں مسلم لیگ (ن) نے دو، پاکستان پیپلز پارٹی اور سنی اتحاد کونسل نے ایک ایک نشست حاصل کی ہے جبکہ ایک نشست پر آزاد اُمیدوار کامیاب قرار پائے ہیں۔
قومی اسمبلی کی پانچ اور صوبائی اسمبلیوں کی 17 نشستوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے جس کے لیے مجموعی طور پر 237 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔
پاکستان کے نو منتخب وزیرِ اعظم شہباز شریف نے 19رکنی کابینہ تشکیل دے دی ہے جس میں بعض نئے چہروں اور ٹیکنوکریٹس کے علاوہ زیادہ تر مسلم لیگ (ن) کے رہنما شامل ہیں۔
گو کہ اسحاق ڈار نے تاحال کوئی پالیسی بیان نہیں دیا۔ تاہم رواں ماہ وزیرِ اعظم منتخب ہونے کے بعد شہباز شریف نے واضح کیا تھا کہ پاکستان اب کسی 'گریٹ گیم' کا حصہ نہیں بنے گا جب کہ امریکہ سمیت ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔
پنجاب کی حکومت نے اڈیالہ جیل میں قید تحریکِ انصاف کے بانی اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان سمیت تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پر دو ہفتوں کے لیے پابندی عائد کر دی ہے۔
قبائلی علاقے فاٹا کے صوبہ خیبر پختونخوا میں انضمام کے باعث فاٹا کی خالی ہونے والی نشستوں پر انتخاب نہیں ہو گا۔ اس طرح تقریباً 50 برس کے بعد فاٹا کے لیے سینیٹ میں مختص نشستیں ختم ہوجائیں گی۔ سینیٹ کی خالی ہونے والی بقیہ 48 نشستوں پر الیکشن کمیشن نے انتخابات کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔
ہال زیادہ تر خالی تھا۔ میں وزرا کی کرسیوں کے سامنے پڑی حلف نامے کی فائلوں کو ایک نظر دیکھتا گیا کہ وفاقی وزرا میں کوئی تبدیلی تو نہیں آئی ہے تاہم فائلوں پر لکھے ہوئے نام وہی تھے جن کا اعلان پیر کی صبح کیا جا چکا تھا۔
مبصرین کے مطابق پاکستان میں 'ہائبرڈ نظامِ حکومت ہے جہاں اسٹیبلشمنٹ کا بھی کردار ہے۔ لہذٰا کابینہ کے لیے ناموں پر غور و فکر ہوتا ہے۔
جاری کردہ اعلامیے کے مطابق 2018 میں سینیٹ کی 52 نشستوں پر منتخب ہونے والے ارکان 12 مارچ 2024 کو اپنی چھ سالہ مدت پوری کرکے ریٹائرڈ ہورہے ہیں۔
تحریکِ انصاف نے حالیہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کیا ہے۔ لاہور میں احتجاج کے دوران پولیس نے متعدد رہنماؤں کو حراست میں لیا ہے۔
پاکستان میں 14 ویں صدارتی انتخاب میں حکمران اتحاد کے امیدوار آصف زرداری اکثریت سے کامیاب ہوگئے ہیں۔ آصف زرداری دوسری مرتبہ صدرِ پاکستان کا عہدہ سنبھالیں گے۔ صدر آصف زرداری اور وزیرِ اعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومتی اتحاد پانچ سالہ اقتدار کی مدت مکمل کر سکے گا؟ جانیے نوید نسیم کی اس رپورٹ میں۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available