طالبان ترجمان نے کہا ہے کہ اگر ہمارے قيدی امن معاہدے کے تحت 10 مارچ سے پہلے رہا کردیے جاتے تو اب تک بين الافغان مذاکرات شروع بھی ہو چکے ہوتے۔
پشاور کی نمک منڈی کی دنبہ کڑاہی اور نمکین گوشت اپنی لذت کے باعث ملک بھر میں مشہور ہیں۔ یہاں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ نہ صرف پاکستانی بلکہ دیگر ممالک کے شہری بھی پشاور کی سوغات سمجھے جانے والے یہ پکوان پسند کرتے ہیں۔
پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کے ایک خاندان سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر سليمہ رحمان راولپنڈی کے ایک سرکاری اسپتال میں فرائض انجام دے رہی ہیں۔ ان کے والد نے قدامت پسند معاشرے کی روایات کے برخلاف اپنی بیٹی کو اعلیٰ تعلیم دلائی ہے۔ سلیمہ کا ڈاکٹر بننے کا سفر کیسا رہا؟ جانیے انھی کی زبانی
افغانستان کے صوبہ بغلان سے تعلق رکھنے والے 40 سالہ شخص کو سات اپریل کو مردان ميڈيکل کمپليکس ميں داخل کرايا گيا تھا۔ اسپتال انتظاميہ کے مطابق انہيں گزشتہ کئی سالوں سے دمہ کی شکايت تھی۔
طالبان کے دوحہ آفس کے ترجمان سہيل شاہين کے مطابق بين الاافغان مذاکرات کے لیے تمام قيديوں کو غير مشروط طور پر رہا کرنا ہی ماحول کو سازگار بنانے ميں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
کرونا وائرس کے پیشِ نظر دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی فیس ماسک اور ہینڈسینیٹائزر کی مانگ بڑھ گئی ہے۔ لیکن پشاور میں يا تو ہینڈ سينیٹائزر دستياب ہی نہیں اور اگر کسی دکان دار کے پاس ہیں بھی تو وہ منہ مانگی قیمت پر بیچ رہے ہیں۔ لیکن کیا ہینڈ سینیٹائزر کے بغیر بھی کرونا وائرس سے بچنا ممکن ہے؟
گلگت بلتستان میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 187 ہے۔ البتہ بعض افراد کا کہنا ہے کہ قرنطینہ میں موجود افراد کے ٹیسٹ منفی آنے کے باوجود اُنہیں گھر نہیں جانے دیا جا رہا۔
افغان مہاجرين بھی کرونا وائرس کے ممکنہ پھيلاؤ سے پريشان ہيں۔ ان کے مطابق ابھی تک تو حالات قابو ميں ہيں تاہم وبائی شکل کی صورت ميں کيمپس کے حالات بگڑ سکتے ہیں۔
ڈاکٹر آصف کہتے ہیں کہ کام کے دباؤ کے باعث تھکاوٹ ہوتی ہے۔ شفٹ کے دوران وہ صرف بسکٹس پر ہی گزارا کرتے ہیں۔ کھلی چیزوں کو ہاتھ نہیں لگا سکتے، کیوں کہ اُنہوں نے خود کو مکمل طور پر سٹراليئز کيا ہوتا ہے۔
ڈاکٹر عامر علی خان نے ایک مريض کے معائنے کے دوران چہرے پر ماسک کے بجائے پلاسٹک کا بيگ پہنا تھا۔ اس تصوير کے سوشل ميڈيا پر وائرل ہونے کے بعد لوگوں نے خیبرپختونخوا حکومت کو آڑے ہاتھوں ليا تھا۔
کرونا وائرس کا پھیلاؤ چین کے شہر ووہان سے شروع ہوا تھا۔ جب یہ وبا پھیلی تو ووہان میں سیکڑوں پاکستانی طلبہ مقیم تھے جو تقریباً دو ماہ تک وہیں محصور رہے۔ اس عرصے میں انہیں کن تجربات کا سامنا کرنا پڑا اور انہوں نے کیا حالات دیکھے؟ جانتے ہیں ایک پاکستانی طالبہ کی زبانی
مردان کے رہائشی سعادت خان نے سعودی عرب سے واپسی پر علامات کے باوجود سماجی میل جول جاری رکھا۔ سعادت خان 19 مارچ کو انتقال کر گئے۔ لیکن اُن کے خاندان کے 39 افراد میں بھی اب وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
چین کے شہر ووہان میں مقیم پاکستانی طلبہ کے مطابق اب یہاں حالات بتدریج معمول پر آ رہے ہیں۔ کچھ طلبہ نے پاکستان واپسی کے لیے اصرار چھوڑ دیا ہے جب کہ اب بھی بعض طلبہ پاکستان واپس آنا چاہتے ہیں۔
ڈاکٹر اسامہ رياض گلگ بلتستان حکومت کی جانب سے قائم کئے گئے جگلوٹ کے مقام پر اسکرينگ کے مرکزميں تعينات تھے۔ جہاں پر وہ تفتان سے آن والے زائرين کی سکرينگ کرتے تھے۔
چین میں لاک ڈاؤن کے دوران رہنے والی حفصہ طیب کے مطابق ہم لوگوں کو اسی بات کا بہت دُکھ ہوا کہ آئیسولیشن کا دورانیہ مکمل کرنے کے باوجود بھی ہمیں خطرہ سمجھا جارہا تھا۔
چین کے مختلف شہروں میں زیر تعلیم پاکستانی طلبہ کا کہنا ہے کہ یہاں حالات اب بہتر ہیں۔ لیکن کئی ہفتوں کی تنہائی نے بہت سے طلبہ کو ڈپریشن میں مبتلا کر دیا ہے۔ البتہ پاکستان میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث اب وہ اپنے والدین کی صحت کے لیے پریشان ہیں۔
طورخم بارڈر پر قائم اسپتال ميں ان تمام مسافروں کو، جنھوں نے حاليہ دنوں ميں ايران، چین يا کرونا وائرس سے شديد متاثرہ ممالک کا سفر کيا ہو، خصوصی طور پر مکمل طبی معائنے کے عمل سے گزارا جاتا ہے۔
منصف اور آصف، جن کی عمريں بالترتيب سات سال اور پانچ سال ہيں، اتوار کے روز اپنے گھر سے تيراہ ميدان کے قمبر خيل علاقے نرہاو ميں واقع مدرسے گئے تھے جہاں مدرسے کے امام نے انھيں گھر سے سويٹر اور جرابيں پہن کر واپس آنے کو کہا۔ دونوں طالب علم لا پتا ہيں۔
سابق سفارت کار رستم شاہ مہمند کے مطابق افغان صدر اشرف غنی نے طالبان قيديوں کی رہائی سے متعلق مسئلہ اس لیے اٹھايا ہے تاکہ امن عمل میں اُن کی بھی انٹری ہو سکے۔
پشاور کے کوچی بازار میں افغانستان کی ثقافت جھلکتی ہے۔ کوچی بازار کے دکان دار کئی برسوں سے افغان ملبوسات تیار کر رہے ہیں جو نہ صرف پاکستان بلکہ بیرون ملک سے آنے والی سیاح خواتین بھی شوق سے خریدتی ہیں۔ نت نئے فیشن اور برانڈز کی چکا چوند کے باوجود افغان ملبوسات کی فروخت پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے۔
مزید لوڈ کریں