افغانستان کے صوبے ہرات میں اب خواتین کے ملبوسات کی نمائش کے لیے رکھے گئے پتلوں کے سر نظر نہیں آ رہے۔ طالبان نے دکان داروں کو نمائشی پتلوں کے سر ہٹانے یا ڈھانپنے کا حکم دیا تھا۔ افغانستان میں انسانی حقوق اور حقوقِ نسواں کے کارکن طالبان کے اس نئے حکم پر کڑی تنقید کر رہے ہیں۔ نذرالاسلام کی رپورٹ۔
ماہرینِ ماحولیات کے مطابق اسلام آباد نیشنل پارک کی مینجمنٹ 1979 کے آرڈیننس کے مطابق ہونی چاہیے جس میں یہ واضح تھا کہ نیشنل پارک کے تمام تر معاملات اسلام آباد کے وائلڈ لائف مینیجمنٹ کے اختیار میں آتے ہیں۔
حال ہی میں لاپتا افراد کے کیس کی سماعت کے دوران عارف گل نامی ملزم کو عدالتی حکم پر پیش کیا گیا تھا جو گزشتہ تین برس سے فوج کے زیرِ انتظام حراستی مرکز میں قید تھا۔
ٹور آپریٹر علی انور کا کہنا ہے کہ مری اور راولپنڈی کی اپنی آبادی اتنی بڑھ گئی ہے کہ مری جیسا علاقہ ان کے لیے بھی چھوٹا پڑ جاتا ہے۔ ایسے میں جب ملک کے میدانی علاقوں سے لوگ مری جیسے علاقوں کا رُخ کرتے ہیں تو مسائل بہت بڑھ جاتے ہیں۔
دہلی سے آئے 36 سالہ امول ملہوترا نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ شری پرم ہنس جی مہاراج کی سمادھی پر حاضری دینے کے بعد ان کی اس جنم میں تمام خواہشیں پوری ہو گئی ہیں۔
گلگت بلتستان کے محکمہ جنگلی حیات کے ڈویژنل فارسٹ آفیسر جبران حیدر کے مطابق اس سال چار استور مارخور، 100 ہمالین آئیبکس اور 14 نیلی بکری کے لائسنس جاری کیے گے ہیں۔
جنگ گروپ سے وابستہ سینئر صحافی انصار عباسی نے 15 نومبر کو شائع ہونے والی خبر میں گلگت بلتستان کے سابق چیف جسٹس رانا شمیم کے بیانِ حلف سے متعلق خبر دی تھی۔
کابل میں مقیم خاتون اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی سودابہ کبیری کہتی ہیں کہ طالبان اقتدار میں آنے کے بعد خواتین سے متعلق پے درپے حکم نامے جاری کر رہے ہیں۔ ان حکم ناموں کا مقصد خواتین کا تشخص اور آزادی سلب کرنا ہے۔
پاکستان کی فوج کی نصب کردہ خاردار باڑ کو مبینہ طور افغان طالبان کے مسلح اہلکاروں کے اکھاڑنے کا واقعہ گزشتہ ہفتے بھی پیش آیا ہے اور اس کا جواز یہ پیش کیا گیا کہ خار دار تار افغانستان کی حدود میں لگائی گئی تھی۔
کابل میں مقیم سماجی کارکن کے بقول یہ بات ان کی سمجھ سے بالاتر ہے کہ ملک کے اقتصادی حالات تباہی کے دہانے اور بے روزگاری عروج پر ہے لیکن طالبان ان مسائل کو حل کرنے کے بجائے خواتین کے لیے قوانین بنانے میں مصروف ہیں۔
خیبر پختونخوا کے سیاحتی مقام نتھیا گلی میں واقع 'سینٹ میتھیوز چرچ' ایک صدی پرانا ہے۔ 1914 میں بنائے گئے اس چرچ کی خاص بات یہ ہے کہ اس کی دیکھ بھال گزشتہ 100 برس سے ایک مسلم خاندان کر رہا ہے۔ اس گرجا گھر اور اس کے نگہبان کی کہانی لائے ہیں نذرالاسلام۔
پشاور ہائی کورٹ نے بدھ کو ایک حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے مطابق خیبر پختونخوا کی اسلحہ پالیسی 2012 کے تحت کرپان کو بطور لائسنس ہتھیار ساتھ رکھا جا سکتا ہے۔
تجزیہ کار سمجھتے ہیں کہ جمعیت علماء اسلام (ف) کا ڈھانچہ مدرسہ کلچر کے باعث بہت مضبوط ہے۔ جو اسے پی ٹی آئی سے ممتاز کرتا ہے اور مدارس سے جے یو آئی کو بہت زیادہ سپورٹ حاصل ہوتی ہے۔
آرمی پبلک اسکول پر ہونے والے دہشت گردوں کے ہلاکت خیز حملے کو ایک اور سال مکمل ہو گیا ہے۔ لیکن اس سے سانحے میں جان سے جانے والے بچوں اور اساتذہ کے لواحقین کے زخم آج بھی تازہ ہیں۔
گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافی عبدالرحمٰن بخاری کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ماہ سے مختلف شہروں میں مظاہروں کا یہ سلسلہ جاری ہے۔ تاہم اب اس میں شدت آ گئی ہے اور جمعرات کو محکمہ خوراک کے دفتر کے باہراحتجاج کیا گیا۔
چھمب سیکٹر کے رہائشی سید ذولفقار احمد نے بتایا کہ یہاں اپنے مکان اور زمینیں ہیں، لوگ آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی سے سویلین آبادی متاثر ہوتی ہے۔گولہ باری کی صورت میں انہیں اپنا مال مویشی، گھر اور حتیٰ کہ کھڑی فصلیں چھوڑ کر محفوظ مقامات کا رُخ کرنا پڑتا ہے۔
طالبان کے سپریم کمانڈر ملا ہبت اللہ نے خواتین کے حقوق کے حوالے سے خصوصی فرمان جاری کرتے ہوئے بالغ خواتین کے نکاح کے وقت ان کی رضا مندی کو ضروری قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ طالبان کے گزشتہ دورِ حکومت (1996-2001) میں بھارت نے طالبان کے ساتھ اپنے تمام تر تعلقات منقطع کرتے ہوئے اپنا سفارت خانہ مکمل طور پر بند کر دیا تھا۔
چارسدہ میں قرآن کی بے حرمتی کے مبینہ واقعے اور اس کے ردِ عمل میں پولیس تھانے کو آگ لگانے کے بعد علاقے میں کشیدہ صورتِ حال بدستور برقرار ہے۔
ہفتے کو افغان عوام سے اپنے پہلے خطاب میں ملا حسن کا کہنا تھا کہ افغانستان اب ہمسایہ ممالک سمیت دنیا کے کسی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گا۔
مزید لوڈ کریں