امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمت خلیل زاد نے کہا کہ بھارت کے وزیر خارجہ کے ساتھ گفتگو میں افغان حکومت اور طالبان کی طرف سے قیدیوں کے رہائی کے عمل کو تیز کرنے، تشدد میں کمی اور بین الافغان مذاکرات کے جلد شرو ع کیے جانے سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔
طالبان کے قطر آفس کے ترجمان کے مطابق افغان فوج اور پولیس کے 20 اہلکاروں کو مشرقی صوبے لغمان کے دارالحکومت مھترلام کے قریب سے جمعرات کو رہا کیا گیا ہے۔
جی۔20 ممالک کے فیصلے کی روشنی میں پاکستان سمیت 76 ممالک کو رواں سال واجب الادا 40 ارب ڈالرز کے قرضوں کی ادائیگی میں ایک سال کی چھوٹ ملنے کا امکان ہے۔
نجم رفیق کے بقول، امریکہ کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اور افغانستان میں تعینات اعلیٰ امریکی کمانڈر جنرل اسکاٹ ملر کا دورہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ کوشش یہ کی جا رہی ہے کہ پاکستان افغان طالبان کو باور کرائے کہ وہ امریکہ طالبان معاہدے کی پاسداری کریں
نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینزاسٹولٹن برگ نے منگل کو نیوز کانفرنس کے دوران طالبان کے حملوں کو نقصان دہ قرار دیا ہے۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے پیر کو پارلیمان کی ایک قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے بیرونی ممالک میں پھنسے ہوئے پاکستانی شہریوں کی وطن واپسی کے لیے 14 اپریل سے خصوصی پروازیں شروع کی جارہی ہیں
امریکی سفارت خانے کے اعلامیے میں کہا گیا کہ زلمے خلیل زاد نے امریکی حکام کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کیا۔ ملاقات میں پاکستانی فوجی قیادت نے افغان مسئلہ کے سیاسی حل میں تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
افغانستان کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جاوید فیصل کے مطابق طالبان قیدیوں کو صدر اشرف غنی کے 11 مارچ کو جاری کردہ فرمان کے مطابق بگرام جیل سے رہا کیا گیا ہے۔
پاکستان کا کہنا ہے کہ کمانڈر اسلم فاروقی پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے، جسے رواں ماہ پانچ اپریل کو افغان سیکیورٹی فورسز نے گرفتار کیا تھا۔ ادھر، افغان حکومت نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مجرمان کی حوالگی کا کوئی معاہدہ نہیں ہے
بیان کے مطابق، ان قیدیوں کی رہائی ان کی صحت، عمر اور ان کی باقی ماندہ قید کو مدنظر رکھتے ہوئے کی گئی ہے۔ افغان حکومت کے مطابق، ان قیدیوں کی رہائی امن کوششوں اور کرونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کی کوشش کو مد نظر رکھتے ہوئے کی گئی ہے۔
امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ افغانستان میں جاری سیاسی تنازع جلد حل ہو جائے گا۔ صدر اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ سمیت دیگر افغان دھڑے سیاسی تصفیے کے لیے مذاکرات شروع کریں۔
افغانستان کے صدارتی آفس اور ایرانی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ جواد طریف نے منگل کو صدر اشرف غنی اور ان کے سیاسی حریف عبداللہ عبداللہ سے علیحدہ علیحدہ گفتگو کی۔
طالبان کے ترجمان ذبیع اللہ مجاہد نے اتوار کو ٹوئٹر پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ طالبان معاہدے کے تحت پانچ ہزار قیدیوں کی رہائی ہونی تھی لیکن ان کے بقول مختلف بہانوں کی وجہ سے طالبان قیدیوں کی رہائی میں تاخیر ہو رہی ہے۔
امریکہ کی نائب معاون وزیر خارجہ برائے جنوبی و سط ایشیائی امور ایلس ویلز نے کہا ہے کہ بین الاقوامی امدادی اداروں کے خیال میں افغانستان میں حکومتی معاملات پہلے کی طرح جاری نہیں رہ سکتے۔ امداد جاری رہنے کے لیے جامع حکومت ضروری ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کرونا وائرس پر مشترکہ حکمت عملی کے لیے مختلف ملکوں کے وزرائے خارجہ سے بات کی، لیکن تعلقات میں سرد مہری کے باعث اہم ہمسائیہ ملک بھارت کے وزیر خارجہ سے اُن کا کوئی رابطہ نہیں ہوا۔
افغان صدارتی دفتر کے مطابق جنرل باجوہ نے بین الافغان مذاکرات کے لیے جامع ٹیم کی تشکیل کا خیر مقدم کیا ہے۔ اور توقع کا اظہار کیا ہے کہ یہ اقدام طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کی طرف پیش رفت کا باعث بنے گا۔
پاکستانی دفتر خارجہ کا یہ بیان حال ہی میں افغان قیادت کی طرف سے طالبان کے ساتھ بات چیت کے لیے 21 رکنی ٹیم کے اعلان کےبعد سامنے آیا ہے، جس کی قیادت افغانستان انٹیلی جنس ایجنسی کے سابق سربراہ معصوم استنکزئی کریں گے
کابل میں تعینات یورپی یونین کے سفیروں کا کہنا ہے کہ تمام افغان سیاسی رہنماؤں کو امن عمل میں خواتین، نوجوانوں اور افغان تنازع کے متاثرین کی شمولیت کو موثر بنانا ہوگا۔
گزشتہ ہفتے افغان حکام اور طالبان کےدرمیان ویڈیو کانفرنس پر ہونے والی بات چیت کے دوران تمام فریقین نے رواں ماہ 31 مارچ سے قیدیوں کی رہائی پراتفاق کیا تھا۔
مائیک پومپو نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ وہ بین الافغان مذاکرات کو کامیاب بنانے کے لیے ٹیم تشکیل دینے پر افغان قیادت کے شکرگزار ہیں۔ ٹیم میں تمام فریقین شامل ہیں۔
مزید لوڈ کریں