پاکستان اور بھارت نے سفارتی عملے کی تعداد نصف کر دی ہے جس کے بعد دونوں ملک کے پہلے سے کشیدہ تعلقات مزید خراب ہو گئے ہیں۔ البتہ دونوں ملکوں کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سفارتی کشیدگی کسی فوجی تصادم کا باعث نہیں بنے گی۔
حفیظ پاشا کہتے ہیں کہ پاکستان کو اپنی برآمدات کو بڑھانے کے برآمدی شعبے کو مزید مراعات دینے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت کو ایسے ترقیاتی منصوبے شروع کرنے ہوں گے تاکہ ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہو سکیں۔
جنرل میکنزی کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ نے دوحہ میں طے پانے والے معاہدے کے بعد 135 دنوں کے اندر اپنی فورسز کی تعداد کو 8600 کی سطح پر لانا تھا اور وہ اپنی فورسز کی تعداد کو کم کر کے اس سطح پر لے آئے ہیں۔
بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چین اور بھارت کے درمیان جاری حالیہ تنازع اور کشدگی کی وجہ بھی جموں و کشمیر سے متعلق بھارت کا گزشتہ سال 5 اگست کا اقدام ہے جس نے چین کو لداخ میں مداخلت کا موقع فراہم کیا
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے مبینہ طور پر ان تمام بیرونی قرضوں بشمول چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبوں کی تفصیلات عام نہیں کیں جن کی ضمانت حکومت پاکستان نے دی رکھی ہے۔
تھانہ سیکرٹریٹ کے ایک پولیس عہدیدار نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے بھارتی ہائی کمیشن کے ان دو اہل کاروں کو پیر کی شام 7 بجے رہا کر دیا گیا ہے۔
بھارت کے جوہری ہتھیاروں کی تعداد رواں سال جنوری تک 150 کے قریب پہنچ گئی ہے۔ جبکہ سال 2019 میں بھارت کے پاس 130 سے 140 جوہری ہتھیارتھے۔
صدر غنی کا کہنا ہے کہ افغان حکومت نے باقی ماندہ 2000 طالبان قیدیوں کو بہت جلد رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی تاریخ کا اعلان بہت جلد کر دیا جائے گا۔
ًًوزارتِ خزانہ کے ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بعد بجلی اور گیس کے نرخوں میں فی الحال اضافہ نہ کرنے جب کہ رواں سال سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہماری برآمدات کرونا کی وجہ سے بہت کم ہو چکی ہیں لیکن زرمبادلہ کے حوالے سے ابھی ہمیں توقعات وابستہ ہیں۔ یہ پاکستانی، اپنا خون پسینہ بہا کر اپنا زرمبادلہ بھجوا رہے ہیں اور پاکستان کی معیشت کو سہارا دیے ہوئے ہیں۔
'ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن' کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مارچ اور اپریل میں لاک ڈاؤن کے دوران ہراساں کیے جانے کی شکایات میں جنوری اور مارچ کی نسبت 189 فی صد اضافہ ہوا ہے۔
زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند دن کے دوران قیدیوں کی رہائی اور پُر تشدد کارروائیوں میں کمی کے معاملے پر نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔
پاکستان نے بھارت کے ان الزامات کو مسترد کیا ہے اور نئی دہلی کے اقدام کو سفارتی تعلقات سے متعلق 'ویانا کنونشن' کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔
روس کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ضمیر کابلوف کے بقول طالبان پر عائد پابندیاں ہٹانا طالبان کو ایک دہشت گردی تنظیم سے ایک سیاسی تنظیم میں تبدیل کرنے کے عمل کا ایک اہم جزو ہے۔ لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ امن معاہدے پر مکمل عمل ہو۔
دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق فالس فلیگ آپریشن میں کوئی بھی ملک دہشت گردی کے کسی واقعے کا الزام لگا کر اپنے دفاع میں دوسرے ملک کے خلاف فوجی کارروائی کا جواز مہیا کرتا ہے۔
طالبان کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ جنگ بندی صرف عید کے تین دنوں کے لیے ہے۔ جس کا آغاز اتوار سے ہو رہا ہے۔
چینی سفارت خانے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سی پیک منصوبوں کے تحت دیے گئے قرض پاکستان پر بوجھ نہیں ہیں۔ بیجنگ اسلام آباد کو ان قرضوں کی ادائیگی کے لیے مجبور نہیں کرے گا۔
ایلس ویلز نے کہا کہ کرونا وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والا بحران اس بات کا متقاضی ہے کہ چین پاکستان کو دیے گئے غیر منصفانہ قرضوں کا بوجھ کم کرنے کے لیے اقدامات کرے۔
زلمے خلیل زاد کے مطابق امریکہ طالبان معاہدے میں کئی معاملات ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہیں جن میں انسدادِ دہشت گردی کی ضمانت، بین الافغان مذاکرات، فوجیوں کا انخلا اور تشدد میں بتدریج کمی شامل ہیں۔
طالبان سربراہ ہیبت اللہ اخوانزادہ نے امریکہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسے کسی تیسرے فریق کو اجازت نہیں دینی چاہیے کہ وہ عالمی طور پر تسلیم شدہ اس معاہدے پر عمل درآمد میں رکاوٹ بنے۔
مزید لوڈ کریں