پاکستان نے امریکہ میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے خلاف ہونے والے مبینہ حملے کی شکایت امریکی حکام سے کی ہے اور اس معاملے کی مکمل تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ماضی میں بھی ٹی ٹی پی کی طرف سے افغانستان کی سرزمیں استعمال کرنے کی مخالفت کرتا رہا ہے مستقبل کی حکومت کے سامنے بھی یہ مسئلہ اٹھاتے رہیں گے۔
پاکستان، سعودی عرب اور متحدہ امارات کے علاوہ پہلا ملک تھا جس نے 1996 میں کابل میں قائم ہونے والی طالبان حکومت کو تسلیم کیا تھا۔
دوحہ مذاکرات کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افغانستان بھر میں جاری تشدد، بڑے پیمانے پر عام شہریوں کی ہلاکت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں سامنے آنے والی اطلاعات پر تشویش ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کابل کے بعض حلقوں کی طرف سے اسلام آباد کے خلاف آنے والے منفی بیانات کے باوجود پاکستان افغانستان میں قیامِ امن کی کوشش جاری رکھے گا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان افغان امن عمل میں معاونت کرتا رہا ہے لیکن وہ افغانستان میں امن کا ضامن نہیں ہے۔
معید یوسف کے اس بیان پر ایک بار پھر پاکستان کے سفارتی اور سیاسی حلقوں میں بحث جاری ہے کہ افغانستان کے تناظر میں پاکستان کی اہمیت کے باوجود بائیڈن کیا کسی مصلحت کے تحت عمران خان سے بات نہیں کر رہے یا اُن کی دیگر مصروفیات کے باعث ایسا ممکن نہیں ہو سکا۔
کرس الیگزینڈر نے ہفتے کو ایک ٹوئٹ میں وزیرِ اعظم عمران خان پر طالبان کے مؤقف کو فروغ دینے کا سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیرِ اعظم عمران خان پر تعزیرات عائد ہونی چاہئیں۔
وزیرِ اعظم خان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب افغانستان سے غیر ملکی فورسز کے انخلا کا عمل آئندہ ماہ کے اواخر میں مکمل ہو جائے گا۔ لیکن دوسری جانب طالبان اور افغان حکومت کے درمیان لڑائی میں شدت بھی آ رہی ہے۔
وزیرِ اعظم عمران خان کے اس بیان کو بعض حلقے اُن کے سابقہ بیانات کی وضاحت قرار دے رہے ہیں جن میں اُنہوں نے کہا تھا کہ خواتین کا لباس پاکستان جیسے ملک میں فحاشی کا سبب بنتا ہے۔
سعودی وزیرِ خارجہ فیصل بن فرحان ایک سعودی وفد کے ہمراہ پاکستان کے ایک روزہ دورے پر منگل کو پاکستان پہنچے تھے جہاں انہوں نے پاکستان کے دفترِ خارجہ میں پاکستان کے وزیرِ خارجہ سے ملاقات کی۔
بین الاقوامی امور کی تجزیہ کار ہما بقائی کا کہنا ہے کہ داسو بس واقعے کے بعد اسلام آباد اور بیجنگ کے تعلقات میں بظاہر ایک عارضی تناؤ پیدا ہوا ہے اور ابتدائی طور پر چین کی طرف سے اس واقعے کے بعد سخت بیانات سامنے آئے ہیں۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھارت کے اعلیٰ سفارت کار کے بیان پر ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمیشہ عالمی برادری کے سامنے یہ معاملہ اٹھاتا رہا ہے کہ بھارت مبینہ طور پر ایف اے ٹی ایف کو 'سیاسی مقاصد' کے لیے استعمال کرتا ہے۔
پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد افغانستان میں سیاسی تصفیے کی توقع رکھتا ہے جس کے نتیجے میں امن قائم ہو۔ تاکہ افغانستان کے راستے سے پاکستان اور ازبکستان کی ایک دوسرے سے منسلک ہونے کے راہ ہموار ہو سکے۔
سینیٹ میں منظور ہونے والے اس بل میں نہ صرف تشدد کی جامع تعریف واضح کی گئی ہے بلکہ تشدد کے واقعات میں ملوث پانے جانے والے اہلکاروں کے لیے جرمانے کے ساتھ مختلف سزائیں بھی تجویز کی گئی ہیں۔
پاکستان نے صحافیوں کی حقوق کے لیے سرگرم عالمی تنظیم 'رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز' کی اس رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے جس میں پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان کو دنیا کے ان 37 رہنماؤں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے جو ذرائع ابلاغ کی آزادی کو محدود کرنے کے لیے سخت اقدامات کر رہے ہیں۔
پاکستان کی چیف کمشنر برائے افغان مہاجرین سلیم خان نے کہا ہے کہ افغان پناہ گزینوں کی پاکستان آمد کے ممکنہ خدشہ کو صرف ایک پہلو سے نہیں دیکھا جا سکتا۔ اس معاملے کے کئی پہلو ہیں جن میں اقتصادی اور سماجی پہلو بھی شامل ہے۔
پاکستان کے دفترِ خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس الزام کا نئی دہلی نے اسلام آباد کو کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔
عمران خان نے واضح کیا کہ چین کے ساتھ ہماری انتہائی قربت، تعلقات اور باہمی اعتماد کی وجہ سے ہم سنکیانگ سے متعلق چینی حکومت کے پروگرام کے بارے میں چین کے مؤقف کو تسلیم کرتے ہیں۔
اسرائیلی اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان کے سابق معاونِ خصوصی سید ذوالفقار بخاری نے گزشتہ سال نومبر میں اسرائیلی کا دورہ کیا اور پاکستانی قیادت کا پیغام پہنچایا۔
مزید لوڈ کریں