میجر جنرل عاصم باجوہ کے مطابق بڈھ بیر میں واقع فضائیہ کے اڈے میں داخل ہونے والے دہشت گردوں کے ایک گروپ نے مسجد میں داخل ہو کر 16 افراد کو ہلاک کر دیا۔
پاکستان کی طرف سے کہا جاتا رہا ہے کہ افغانستان میں امن و مصالحت کا عمل افغانوں ہی کی زیر قیادت ہونا ہے اور اگر کابل حکومت چاہے گی تو پاکستان اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کالعدم تنظیموں سے وابستہ افراد کا نام ’ایگزٹ کنٹرول لسٹ‘ سے نہیں نکالا جائے گا۔
طالبان کے مرکزی ترجمان نے تصدیق کہ جن معاملات پر اتفاق ہوا ہے اُن تبدیلیوں پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
عاقلہ آصفی کا کہنا تھا کہ اس ایوارڈ ملنے سے تعلیم کے لیے اُن کی کوششوں کو بہت تقویت ملے گی۔
افغان حکام کے مطابق طالبان نے یہ حملہ انتہائی منظم طریقے سے کیا، جس میں سب سے پہلے خودکش کار بم دھماکا کیا گیا جس کے بعد جنگجو جیل میں داخل ہو گئے۔
پولیس کے مطابق ہفتہ کو طلوع آفتاب سے قبل کی گئی اس کارروائی کے دوران بھاری مقدار میں بارودی مواد اور اسلحہ بھی قبضے میں لیا گیا۔
پاکستان کے سرکاری میڈیا نے وفاقی وزیر برائے مذہبی اُمور سردار یوسف کے حوالے سے بتایا ہے کہ زخمی ہونے والے سات پاکستانیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
وزیراعظم نے کسی صوبے کا نام لیے بغیر کہا کہ ملک کے کچھ صوبوں میں انسداد دہشت گردی کے لائحہ عمل پر پیش رفت ہوئی، لیکن بعض میں ایسا نہیں ہو سکا۔
افغان سفیر جانان موسیٰ زئی نے کہا کہ دہشت گردی کے مشترکہ دشمن کے خلاف کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت ہے کیوں کہ اُن کے بقول ’’دشمن‘‘ ہمارا انتظار نہیں کر رہا ہے۔
پاکستانی مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اُن کی افغان قیادت سے ملاقاتوں کا محور غلط فہمیوں کو دور کرنا اور اعتماد کو بحال کرنا تھا۔
فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کا افغانستان کے ساتھ تاریخی رشتہ ہے جسے اُن کے بقول کوئی بھی طاقت توڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکتی۔
پاکستانی فوج نے اندرون ملک تیار کیے گئے ڈرون سے پہلی مرتبہ شمالی وزیرستان کی وادی شوال میں دہشت گردوں کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا۔
فوج کے بیان میں کہا گیا کہ ایک دہشت گرد کو گرفتار کر کے اُس سے چھ کلو گرام وزنی تیار بم اور مارٹر گولہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔
افغانستان کی قیادت سے ملاقاتوں میں سرتاج عزیز نے دوطرفہ تعلقات میں پائی جانے والی کشیدگی کو کم کرنے کے علاوہ افغان میڈیا میں جاری پاکستان مخالف مہم ختم کرنے پر بات چیت کی۔
سرتاج عزیز نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ وہ افغانستان میں پاکستان کے سفارتی عملے کی سلامتی سے متعلق خدشات پر بھی افغان حکام سے بات چیت کریں گے۔
چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات میں صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ ’جاری آپریشن ضرب عضب سے مشرقی ترکستان کی اسلامی تحریک کے عناصر کے خاتمے میں بھی مدد ملی ہے‘
سوزن رائس نے گزشتہ اتوار اپنے دورہ پاکستان کے دوران سول سوسائٹی کے نمائندوں کے ساتھ ایک ’راؤنڈ ٹیبل‘ مذاکرے میں بھی شرکت کی تھی۔
کابل میں علاقائی اقتصادی تعاون کانفرنس برائے افغانستان رواں ہفتے ہو رہی ہے، جس میں شرکت کے لیے پاکستان کو دعوت دی گئی ہے۔
سرتاج عزیز نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ شمالی وزیرستان میں حقانی نیٹ ورک کے ڈھانچے، بشمول دیسی ساخت کے بم بنانے کی فیکٹریوں اور مواصلاتی ڈھانچے کو ختم کر دیا گیا ہے۔
مزید لوڈ کریں