بلوچستان میں ریاستی اداروں پر لوگوں کو لاپتا کرنے کے الزامات بڑھ رہے ہیں۔ تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے مطابق اگست کے دو ہفتوں میں صوبے بھر سے 31 افراد لاپتا ہوئے جن میں 12 طالب علم ہیں۔ پاکستانی ادارے ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔ مزید تفصیل مرتضیٰ زہری کی اس ویڈیو میں۔
بلوچستان سے تعلق رکھنے والے انوارِ الحق کاکڑ کی بطورِ نگراں وزیرِ اعظم تعیناتی پر جہاں بعض حلقے تنقید کر رہے ہیں وہیں عوام ملا جلا ردِ عمل دے رہے ہیں۔ بلوچستان کے عوام اس تعیناتی کو کیسے دیکھتے ہیں اور انہیں انوار الحق کاکڑ سے کیا امیدیں ہیں؟ جانیے مرتضیٰ زہری کی اس رپورٹ میں۔
انوار الحق کاکڑ پارلیمنٹ کے ایوانِ بالا (سینیٹ) کے رکن بھی ہیں۔ وہ نہ صرف بلوچستان کی سیاست میں انتہائی متحرک رہے ہیں بلکہ سیاسی حلقوں میں انہیں اسٹیبلشمنٹ کے قریب بھی سمجھا جاتا ہے۔
سماجی رہنما حمید نور کہتی ہیں اسکول ٹیچر عبدالرؤف نے پہلے ہی دن علماء کے سامنے اپنی صفائی پیش کی تھی اور وہ اگلے روز جرگے میں جانے کے لیے بھی تیار تھے، تو ان کا یہی عمل ان کی بے گناہی کا ثبوت ہے۔
ماضی میں بھی کوئٹہ میں آباد ہزارہ کمیونٹی کے افراد کو فرقہ وارانہ واقعات میں نشانہ بنا کر قتل کرنے کی وارداتیں ہوتی رہی ہے ہیں۔ گزشتہ تین برسوں کے دوران ان واقعات میں واضح کمی آئی تھی۔
بلوچستان میں اس سال بھی مون سون کی بارشوں سے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔ خاران اور واشک کے علاقے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جہاں سینکڑوں مکانات جزوی یا مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں۔ ان علاقوں میں گندم، پیاز اور کھجور کی فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ تفصیلات بتا رہے ہیں مرتضیٰ زہری۔
خاران اور واشک کے سیلاب متاثرین نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ وہ گزشتہ 3 روز سے کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، جب کہ ان علاقوں میں گندم، پیاز اور کھجور کی فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
وڈھ میں مینگل قبیلے کے دو مسلح گروپ ایک ماہ سے مورچہ بند ہیں جب کہ علاقے میں ایمرجسنی نافذ کردی گئی ہے۔
پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بدھ کی صبح نامعلوم دہشت گرد ژوب کینٹ پر حملہ آور ہوئے۔
سالم بلوچ کے کزن بیبرگ امداد نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ چار جولائی کو سیکیورٹی فورسز کے اہل کار پانچ گاڑیوں پر آئے اور دیواریں پھلانگ کر گھر میں داخل ہوئے اور سالم بلوچ کو زبردستی اپنے ساتھ لے گئے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یوں تو بلوچستان میں شورش تین دہائیوں سے جاری ہے۔ لیکن بلوچ عسکریت پسند تنظیموں کی طرف سے فورسز پر حملوں میں اُتار چڑھاؤ آتا رہا ہے۔
بلوچستان کے اکثر پیٹرول پمپوں پر پیٹرول اور ڈیزل ملک کے دیگر حصوں کے مقابلے میں کم قیمت پر دستیاب ہے۔ کیوں کہ وہاں اکثر پمپوں پر ایران سے اسمگل ہونے والا پیٹرول بکتا ہے۔ سرحد پر سخت سیکیورٹی اور ناکوں کے باوجود ایران سے پیٹرول اور ڈیزل کیسے اسمگل ہوتا ہے؟ دیکھیے مرتضیٰ زہری کی اس رپورٹ میں۔
پاکستان کے صوبے بلوچستان میں گزشتہ دو برسوں کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں ایک بار پھر اضافہ ہوا ہے۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق صوبے میں جنوری کے بعد سے اب تک سیکیورٹی فورسز پر 46 حملے ہو چکے ہیں جن میں 24 کے قریب پولیس اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ مرتضیٰ زہری کی رپورٹ دیکھیے۔
محمد عامر کوئٹہ میں بس چلاتے ہیں۔ قلیل آمدنی اور مہنگائی سے پریشان عامر کہتے ہیں کہ ان کے مالی حالات اس قدر خراب ہو گئے ہیں کہ سمجھ میں نہیں آتا کیسے زندگی گزاریں؟ محمد عامر کی کہانی دیکھیے انہی کی زبانی۔
ایچ آر سی پی کے مطابق گزشتہ برس ملک میں جبری گمشدگیوں اور سیاسی کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں اضافہ ہوا جب کہ مذہبی اقلیتوں اور خواجہ سراؤں کے خلاف تشدد کے واقعات، توہین مذہب کے مقدمات اور اشتعال انگیزی بھی بڑھ گئی۔
کوئٹہ کے نثار 18 سال مکینک کا کام کرنے کے بعد اب 'نثار استاد' کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ نثار پاکستان کے ان لاکھوں سفید پوش لوگوں میں سے ایک ہیں جن کی کمر بڑھتی مہنگائی نے توڑ دی ہے۔ سارا دن سخت مشقت اور مزدوری کے بعد بھی گھر کے اخراجات پورے نہیں ہو رہے۔ نثار کی کہانی جانیے ان کی اپنی زبانی۔
بلوچستان یونیورسٹی کے اساتذہ اور اسٹاف کئی روز سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ یونیورسٹی کے ملازمین کا کہنا ہے کہ انہیں دو ماہ سے تنخواہیں نہیں ملیں جس کی وجہ سے حالات اب چندہ مانگنے تک پہنچ گئے ہیں۔ مرتضیٰ زہری کی رپورٹ میں۔
زلزلے کے جھٹکے قلعہ عبداللہ، گلستان، قلعہ عبداللہ، میزئی اڈہ اور جنگل پیر علیزئی میں بھی محسوس کیے گئے جس کی وجہ سے باعث کچے مکانات کے چھتیں اور دیواریں گرنے کی اطلاعات موصول ہوئیں ہیں۔
بلوچستان کے شمالی اور مشرقی علاقوں میں بارش کا نیا سلسلہ داخل ہوا ہے جس کے سبب ہونے والی مسلسل اور تیز بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے جب کہ گوادر میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک شخص ہلاک ہوگیا ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کے ترجمان بابر یوسفزئی نے بدھ کو ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزاز گورایا کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ گرفتار خاتون کو ورغلانے والے شخص کا نام یوسف بلوچ ہے جو ماہل کے قریبی رشتے دار ہیں۔
مزید لوڈ کریں