بلوچستان کے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ایکس پر واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مچھ واقعہ میں سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے تین مربوط حملے ناکام بنا دئیے ہیں۔
بلوچستان کے شہر چمن میں مزدوروں و تاجروں کی جانب سے لگ بھگ تین ماہ سے دھرنا جاری ہے۔ پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر آمدو رفت لے لیے پاسپورٹ اور ویزا لازمی قرار دیے جانے کے خلاف اس دھرنے کی وجہ سے راستے بند ہیں جس سے ٹرانسپورٹرز شدید متاثر ہیں۔ تفصیلات جانیے مرتضیٰ زہری کی اس رپورٹ میں۔
بلوچستان میں تعلیم کا شعبہ مزید پسماندگی کی طرف جا رہا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق صوبے میں اساتذہ کی کمی، منتشر آبادیوں، امن و امان کی خراب صورتِ حال اور سیاسی عدم دلچسپی کے باعث 3500 کے قریب اسکول بند ہو چکے ہیں۔ مزید جانیے کوئٹہ سے مرتضیٰ زہری کی اس رپورٹ میں۔
قومی سطح کی جماعتوں میں پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز، پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی)، جمعیت علمائے اسلام (ف)، جماعتِ اسلامی، عوامی نیشنل پارٹی اور دیگر شامل ہیں۔
بلوچستان حکومت نے چمن سرحد کی بندش کے سبب بے روزگار تاجروں کے لیے خصوصی پیکج کا اعلان کیا ہے جس کے تحت چھوٹے تاجروں کی مالی مدد کی جا رہی ہے۔ البتہ تاجر اس اقدام سے مطمئن نہیں۔ سرحد کی بندش اور چمن کے تاجروں کے مطالبات کی تفصیلات بتا رہے ہیں وائس آف امریکہ کے مرتضیٰ زہری اپنی اس رپورٹ میں۔
اسلام آباد میں بلوچ مسنگ پرسنز مارچ کے شرکا کی گرفتاری کے خلاف کوئٹہ میں طلبہ تنظیموں کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔ بلوچستان اسمبلی اور ہائی کورٹ کے سامنے ہونے والے احتجاج میں مظاہرین نے گرفتار افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ مزید تفصیلات بتا رہے ہیں مرتضی زہری۔
نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ چمن میں پاکستان افغانستان سرحد پر آمد و رفت کو قانونی شکل دینے کے لیے 'ون ڈاکیومنٹ سسٹم' کو ہر صورت ممکن بنایا جائے گا۔
بلوچستان سے لاپتا افراد کی بازیابی اور سی ٹی ڈی کے ساتھ مبینہ مقابلے میں بالاچ بلوچ اور دیگر کی ہلاکت کے خلاف ہونے والا لانگ مارچ کوئٹہ سے اسلام آباد روانہ ہو گیا ہے۔ بلوچستان حکومت کا مؤقف ہے کہ مارچ کے شرکا کے مطالبات تسلیم کرلیے گئے ہیں، اس کے باوجود مارچ کی اسلام آباد روانگی سمجھ سے بالاتر ہے۔
لانگ مارچ کے منتظمین اور بلوچ یک جہتی کمیٹی نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس نے خضدار، قلات اور مستونگ کے بعد کوئٹہ میں داخل ہوتے ہوئے لانگ مارچ کا راستہ روکنے کی کوشش کی۔
دھرنے میں مقامی قبائل، سیاسی و مذہبی جماعتیں، مزدور اور تاجر شریک ہیں جو حکومتِ پاکستان کی جانب سے آمدورفت کے لیے پاسپورٹ اور ویزا لازمی قرار دیے جانے کی مخالفت کر رہے ہیں۔
منظور پشتین کو حراست میں لیے جانے کا معاملہ پیر کو اس وقت سامنے آیا ہے جب وہ چمن سرحد پر نئی سفری پابندیوں کے خلاف کئی روز سے جاری تاجروں کے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کے بعد تربت میں لاپتا افراد کے دھرنے میں شرکت کے لیے روانہ ہو رہے تھے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد پر پاسپورٹ لازمی قرار دینے کے خلاف چمن کی تاجر برادری سراپا احتجاج ہے۔ تاجروں کے دھرنے کو ایک ماہ مکمل ہوچکا ہے اور انہوں نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بھی بند کردی ہے۔ تفصیلات مرتضیٰ زہری کی اس رپورٹ میں۔
ماہرین کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے بیانیے میں بظاہر اسٹیبلشمنٹ کے لیے نرم گوشہ نظر آتا ہے۔ ایسے میں وہ پرو اسٹیبلشمنٹ جماعتوں کے ساتھ سیاسی اتحاد میں کوئی عار محسوس نہیں کر رہے۔
پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقے چمن میں حکومت کی جانب سے آمد و رفت کے لیے پاسپورٹ کی پابندی پر مقامی تاجر سراپا احتجاج ہیں۔ حکومت کے اس فیصلے سے چمن کے تاجر، مزدور اور عام افراد معاشی طور پر کس طرح متاثر ہو رہے ہیں؟ تفصیل مرتضیٰ زہری کی اس رپورٹ میں۔
پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقے چمن میں حکومت کی جانب سے آمد و رفت کے لیے پاسپورٹ کی پابندی پر مقامی تاجر سراپا احتجاج ہیں۔ تاجر کہتے ہیں اگر حکومت نے پاسپورٹ کے فیصلے پر نظرِ ثانی نہ کی تو 50 ہزار سے زائد افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔ مزید تفصیل بتا رہے ہیں چمن سے مرتضیٰ زہری۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے گوادر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ میں فورسز کے 14 اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔
پاکستان سے غیرقانونی تارکین وطن کی رضاکارانہ واپسی کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد مہاجرین کو ہولڈنگ سینٹرز میں رکھنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ کوئٹہ میں دو ہولڈنگ سینٹرز بنائے گئے ہیں جہاں پناہ گزینوں کو رکھنے کے بعد چمن کے راستے افغانستان بھیجا جائے گا۔ مزید تفصیل بتا رہے ہیں مرتضیٰ زہری۔
افغانستان اور پاکستان کے درمیان آمد و رفت کے لیے تذکرہ اور پرمٹ کے بجائے پاسپورٹ اور ویزا استعمال کرنے کی شرط پر دونوں ملکوں کے تاجر پریشان ہیں۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ کی شرط سے ان کی مشکلات بڑھیں گی۔ تفصیلات دیکھیے چمن سے مرتضیٰ زہری کی رپورٹ میں۔
حکومتِ پاکستان کی جانب سے افغان پناہ گزینوں کو ملک چھوڑنے کے لیے دی گئی مہلت میں اب چند روز ہی باقی رہ گئے ہیں۔ ایسے میں یہاں مقیم افغان پناہ گزینوں کو مشکلیں بڑھتی جا رہی ہیں۔ افغانستان پر طالبان کے کنٹرول کے بعد غیر قانونی طور پر پاکستان آنے والے ایک پناہ گزین کی کہانی سنیے۔
چمن میں سیاسی جماعتیں اور تاجر حکومت کی جانب سے پاکستان افغانستان سرحد عبور کرنے کے لیے پاسپورٹ اور ویزا لازمی قرار دینے کے فیصلے کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ تاجر اتحاد کا دھرنا بدھ کو مسلسل پانچویں روز بھی جاری رہا۔ تاجروں کا مطالبہ ہے کہ حکومت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔ مرتضیٰ زہری کی رپورٹ۔
مزید لوڈ کریں