کوئٹہ کے پسماندہ علاقے سریاب روڈ کے رہائشی وسیم کو بچپن سے کارٹون دیکھنے کا شوق تھا اور اسی شوق کی وجہ سے انہوں نے خود کارٹون بنانا شروع کیے۔ وسیم اب تک 15 اینی میشن فلمیں بنا چکے ہیں۔ کارٹون اینیمیشن انہوں نے یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھ کر خود ہی سیکھی ہے۔
بلوچستان کے دارالحکومت میں پانی کی عدم دستیابی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ لوگوں کے گھروں میں پانی کی سرکاری لائن تو موجود ہیں لیکن اس میں کئی سال سے پانی نہیں آیا۔
بلوچستان کے شہر کوئٹہ سے 60 کلومیٹر دور ڈیگاری کے مقام پر کوئلے کی کان میں گیس بھرنے سے ہلاکتوں کی تعداد 9 ہو گئی ہے۔ تین روز سے 600 فٹ گہری کان میں پھنسے بدقسمت کان کنوں میں سے بیشتر کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ ہلاک ہونے والوں کی اکثریت کا تعلق افغانستان سے ہے۔
پاکستان میں لگ بھگ ایک دہائی قبل چلنے والی 'عدلیہ بچاؤ تحریک' کے سرگرم رہنما اور سینئر وکیل علی احمد کرد عید کے بعد شروع ہونے والی وکلا کی ایک اور تحریک میں بھی پیش پیش نظر آئیں گے۔ وائس آف امریکہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس کو حکومت کی بد دیانتی قرار دیا۔
کوئٹہ کا شمار پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں ہوتا ہے۔ حال ہی میں شہر کی انتظامیہ نے کوئٹہ میں پلاسٹک کے شاپنگ بیگز کی خرید و فروخت پر مکمل پابندی عائد کی ہے۔ حکام نے متبادل کے طور پر شہر میں ماحول دوست 'بائیو ڈی گریڈیبل' پلاسٹک بیگز متعارف کرائے ہیں۔
اپریل میں نصیر آباد ڈویژن میں تیز بارشیں ہوئیں جس سے ضلع نصیر آباد کے گوٹھ رئیس محمد اور محمد خان واجہ میں 120 گھروں کو نقصان پہنچا۔
مکران ڈویژن میں مزری کا درخت عام پایا جاتا ہے جس کے پتوں سے مقامی لوگ جھونپڑوں اور کچے گھروں کی چھتوں کے علاوہ ٹوپیاں، ٹوکریاں، چٹائیاں، چپلیں اور دیگر آرائشی اشیا بناتے ہیں۔ لیکن ایک نوجوان مصور ان پتوں کو اپنے فن پاروں میں استعمال کرتا ہے اور خشک پتوں سے امن کا پیغام پھیلا رہا ہے۔
'بھاگ ناڑی کو پانی دو' موومنٹ کے 16 نوجوان 250 کلومیٹر پیدل سفر کر کے کوئٹہ پہنچے ہیں۔ پیدل مارچ کے شرکا کے مطابق ضلع کچھی کے علاقے بھاگ ناڑی کی ڈیڑھ لاکھ آبادی گزشتہ 20 سال سے پینے کے صاف پانی سے محروم ہے۔
کوئٹہ کے نواح میں واقع ایک تندور چار افغان مہاجر بچے چلاتے ہیں۔ ان بچوں کا کہنا ہے کہ انہیں بھی پڑھنے کا شوق ہے لیکن وہ غربت کی وجہ سے تندور میں روٹیاں لگانے پر مجبور ہیں۔
بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں گیس کی بندش سے گھریلو اور کاروباری زندگی متاثر ہو رہی ہے ۔سردی کی شدت بڑھنے کے باعث لوگ کھانا پکانے اور گھر گرم رکھنے کے لیے لکڑیاں خرید کر چلانے پر مجبور ہیں۔
پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ بلوچستان ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ صوبے کے بیشتر بارانی علاقوں میں گزشتہ کئی برسوں سے معمول سے انتہائی کم یا بالکل بارش نہیں ہو رہی جس کے باعث خشک سالی شدت اختیار کرگئی ہے اور زراعت تباہ ہوگئی ہے۔
بلوچستان کی حکمران جماعت کا کہنا ہے کہ سی پیک منصوبے کے تحت صوبے میں ہزاروں کی تعداد میں روزگار کے نئے مواقعے پیدا ہوں گے جس سے صوبے میں بے روزگاری کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔
محمد زبیر کوئٹہ کے ایک مدرسے، 'تجوید القرآن' کے کلاس ثانیہ کے طالب علم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں یہ بالکل بھی قبول نہیں کہ وہ اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کی طرز پر علم حاصل کریں، کیونکہ وہ صرف دینی تعلیم ہی حاصل کرنا چاہتے ہیں
سردی کی لہر آتے ہی ہر سال خانہ بدوش خاندان شمالی بلوچستان کے سرد علاقوں سے گرم علاقوں کی جانب کوچ کرتے ہیں۔ ان کی پوری زندگی اسی طرح سفر میں گزرتی ہے۔
بلوچستان میں کھیلوں کی سہولیات کم ہونے کے باوجود گزشتہ کچھ عرصے کے دوران یہاں سے تعلق رکھنے والے کھلاڑیوں نے عالمی سطح پر منعقد ہونے والے کھیلوں کے مقابلوں میں نمایاں کارکردگی دکھائی ہے۔
کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں رواں سال معمول سے کم بارشیں ہونے کے باعث گرد و غبار اور خشک سالی بڑھی ہے جس سے مختلف بیماریاں پھیل رہی ہیں۔
بلوچستان کے ضلع مستونگ کے دیہی علاقوں میں پانچ مختلف اقسام کی انگور کاشت کیے جاتے ہیں۔ مقامی کاشت کاروں کے مطابق مستونگ کا انگور ملک بھر کے علاوہ بیرونِ ملک بھی بھیجا جاتا ہے۔
بلوچستان اسمبلی میں قائدِ ایوان منتخب ہونے والے جام کمال اپنے خاندان کی تیسرے فرد ہیں جو صوبے کے وزیرِ اعلیٰ بنے ہیں۔ ان سے پہلے اُن کے والد جام محمد یوسف اور اُن کے دادا جام غلام قادر صوبے کے وزیرِ اعلیٰ رہ چکے ہیں۔ جام خاندان کے بارے میں مرتضیٰ زہری نے سینئر تجزیہ کار شہزادہ ذوالفقار سے بات کی ہے۔
جشن آزادی کی مناسبت سے یہ موٹر سائیکل ریلی پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں کا دورہ کرکے 14 دِن میں کوئٹہ واپس پہنچے گی۔ ریلی کا مقصد امن بھائے چارے اور اتفاق کا پیغام عام کرنا ہے۔
پانچ خودکش بمباروں نے دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی کے ساتھ فائرنگ کرتے ہوئے کوئٹہ کے مددگار سینٹر میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ ایف سی کے اہل کاروں نے فوری جوابی کارروائی کرتے ہوئے ان کی کوشش ناکام بنا دی۔ اس جھڑپ میں پانچوں دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔
مزید لوڈ کریں