اسلام آباد پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیرستان میں فوجی آپریشن کے باوجود تحریک طالبان پاکستان کی کارروائیاں جاری رہیں۔ 2019 میں اگرچہ دہشت گردی کے واقعات میں 31 فیصد کمی ہوئی، لیکن اب بھی ٹی ٹی پی ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
سیاسی مبصرین کے مطابق قومی اسمبلی میں حکمراں جماعت کو 183 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔ حکومت سازی کے لیے 172 ارکان کی حمایت لازمی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے 159 ارکان ہیں۔ لہذٰا ایم کیو ایم الگ ہو بھی جائے تو حکومت کو فوری خطرہ نہیں ہو گا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق راولپنڈی کے لیاقت باغ میں پیپلز پارٹی ایک مرتبہ پھر کارکنوں کو جمع کر کے پنجاب میں پارٹی کو دوبارہ سرگرم اور فعال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس عمل کو سیاسی حکمت عملی میں تبدیلی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
پیپلز پارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات نفیسہ شاہ کہتی ہیں کہ راول پنڈی کے لیاقت باغ میں بلاول بھٹّو کے جلسے کی ایک علامتی حیثیت بھی ہے۔ نفیسہ شاہ کہتی ہیں کہ ان کا پیغام وفاق سمیت سب کے لیے ہے کہ پیپلز پارٹی کو سندھ کی جماعت بنانے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔ مکمل انٹرویو دیکھیے۔
پاکستان کے وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ و تخفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر کہتی ہیں کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بئ آئی ایس پی) کے ذریعے خواتین کو غیر مشروط مالی معاونت کی بجائے حکومت اب احساس کفالت پروگرام کے تحت راشن کے لیے پیسے فراہم کرے گی۔
جماعت اسلامی کے امیر نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان لائن آف کنٹرول پر لگی باڑ کو ہٹانے کے لیے عملی اقدمات کرے اور محصور کشمیریوں کی مدد کے لیے اقوام متحدہ کے تحت خصوصی فنڈ کا قیام عمل میں لایا جائے۔
سابق صدر پرویز مشرف کو سزائے موت سنائے جانے کے فیصلے کو فوج کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے سربراہ ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج نہ کیا تو ایم کیو ایم اپنے طور پر عدالت سے رجوع کر سکتی ہے۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری کہتے ہیں کہ سپریم کورٹ پارلیمان کو نہیں کہہ سکتی کہ کیا قانون سازی کرے۔ وفاقی کابینہ کو تفصیلی فیصلے کا انتظار ہے، جس کے بعد اس پر نظرثانی کی درخواست دائر کی جا سکتی ہے۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وہ لوگ جو پاکستان کو مطلوب ہیں میڈیا پر آکر انٹرویوز دیتے ہیں اور بیرون ملک بیٹھ کر پاکستان کے قوانین کا مذاق اڑاتے ہیں۔ ان کے بقول، ’’کرپشن کے کیسز میں مختلف عدالتوں سے سزا پانے والے افراد جب فتح کا نشان بناتے ہیں تو اس سے معاشرہ تنزلی کا شکار ہوگا‘‘
اوپن مارکیٹ میں جون میں ڈالر 164 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا جو رواں سال جنوری میں 139 روپے کا تھا۔ اب ڈالر 155 روپے پر آ گیا ہے۔ آئندہ دنوں میں 145 روپے تک آنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پانچ دسمبر کو چیف الیکشن کمشنر کی مدت مکمل ہو رہی ہے جس کے بعد ملک میں ممکنہ طور پر آئینی بحران پیدا ہو سکتا ہے۔ لہٰذا اس معاملے کا فیصلہ کیا جائے۔
سال 2019 کی رپورٹ میں پاکستان کا نمبر ساتواں تھا جو اب ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے ممالک میں پانچویں غیر محفوظ ترین ملک کے طور پر سامنے آیا ہے۔
پاکستان کی صحافتی تنظیمیں صحافت پر عائد مبینہ پابندیوں، ریاستی دباؤ اور غیر اعلانیہ سینسر شپ کے واقعات کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔
آصف علی زرداری کے وکلا نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کے مقدمات میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر کی ہے۔
ڈان نے ہفتے کے روز اپنی ایک خبر میں برطانوی حکام کے حوالے سے لکھا تھا کہ 28 سالہ عثمان خان پاکستانی نژاد برطانوی شہری ہیں جنہوں نے اپنا لڑکپن پاکستان میں گذارا تھا اور واپس جانے کے بعد انٹرنیٹ پر انتہا پسندانہ خیالات کا اظہار شروع کر دی تھا۔
نیویارک میں قائم عالمی مالیاتی ادارے نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ پاکستان کی بین الاقوامی ادائیگیوں کی صورتِ حال بہتر ہوئی ہے اور مستقبل میں مزید بہتری کا امکان ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارتِ داخلہ کی درخواست منظور کرلی۔ سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا مقدمہ سننے والی خصوصی عدالت کو جمعرات کا فیصلہ سنانا تھا۔
مشترکہ اپوزیشن نے ایک تین رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو الیکشن کمیشن کے دو ممبران اور نئے چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے لئے متفقہ نام حکومت کو تجویز کرے گی۔
مزید لوڈ کریں