سیاسی مبصر ظفر اللہ خان کہتے ہیں کہ پاکستان کی سیاسی اقدار معدوم ہوتی جا رہی ہیں۔ سیاسی رہنماؤں کو ہتھکڑیاں لگا کر ان کے چہرے پر کپڑا ڈالے بغیر قانون و انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوتے۔
مسلم لیگ کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے مطابق موجودہ سیاسی نظام ملکی مسائل کے حل کی اہلیت نہیں رکھتا ہے۔پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلیاں غیر فعال ہیں جب کہ سیاسی جماعتوں میں اختلافی نقطۂ نظر سننے کی گنجائش ختم ہوچکی ہے۔ اسی بنا پر پارلیمان گزشتہ پانچ سال میں ملکی مسائل کے حل میں ناکام رہی۔
سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کے مطابق جب سیاست انتقام، نفرت اور دشمنی میں بدل جائے تو پھر مذاکرات کی گنجائش نہیں رہتی۔ سیاسی نظام میں مسائل حل کرنے کی اہلیت نہیں۔ موجودہ سیاسی صورتِ حال پر شاہد خاقان کی گفتگو سنیے علی فرقان کو دیے گئے اس انٹرویو میں۔
’’افغانستان کی سرحد پر باڑ لگانے سے متعلق ہمیں بتایا گیا تھا کہ اس سے دہشت گردوں کی نقل و حمل نہیں ہوسکے گی تو اب اربوں روپے خرچ کرنے کے بعد یہ باڑ کیوں کام نہیں کررہی۔‘‘
قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے اراکین کی کل تعداد 155 تھی جن میں سے اب تک 80 اراکین کے استعفے منظور کرلیے گئے ہیں۔
اسد قیصر کہتے ہیں کہ افراد اہم نہیں ہوتے بلکہ ادارے اہمیت رکھتے ہیں اور فوج کے سینئر جنرلز ایک جیسی تربیت و مراحل سے گزرتے ہیں اور یکساں صلاحیتیں اور خوبیاں رکھتے ہیں لہذا توسیع کی روایت کو ختم ہونا چاہیے۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کہتے ہیں حکومت سے کسی سطح پر بات چیت نہیں ہو رہی۔ ان کی جماعت پارلیمان میں واپسی کے فیصلے پر نظرِثانی کرے گی۔ انہوں نے سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو توسیع دیے جانے کے فیصلے کو بڑی غلطی قرار دیا۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے دو صوبائی اسمبلیاں تحلیل کیے جانے کے فیصلے کے بعد کیا ملک عام انتخابات کی طرف جائے گا یا وفاق میں موجود اتحادی حکومت الیکشن سے بچتے ہوئے صرف صوبوں میں انتخابات کا راستہ اپنائے گی۔
پاکستان کے وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ جنیوا کانفرنس میں مشرق و مغرب سے اسلام آباد پر اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے اور موجودہ حکومت نے اس تاثر کو ختم کر دیا ہے کہ پاکستان دنیا میں تنہا ہے۔
چوہدری سرور نے کہا کہ عمران خان نے انہیں گورنر شپ سے ہٹا دیا لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ عمران خان کی ذات پر حملے شروع کردیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ مسائل پر بات کرتے ہیں اور پی ٹی آئی کی خامیوں کو بھی سامنے لاتے ہیں لیکن ذاتی حملے نہیں کیے جانے چاہئیں۔
پاکستان کے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے سعودی عرب کا دورہ مکمل کر لیا ہے اور اب وہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) پہنچ رہے ہیں۔
مبصرین کے مطابق پاکستان میں پالیسی سازی میں فوج کو حاصل اہمیت کی وجہ سے جنرل عاصم منیر کا یہ دورہ پاکستان کی دفاعی و سفارتی پالیسی کی سمت کا تعین کرے گا۔
وزیر اعظم کی زیر صدارت دو روز تک جاری رہنے والے اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی سے پوری ریاستی قوت سے نمٹا جائے گا۔ پاکستان کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا اور پاکستان کی سرزمین کے ایک ایک انچ پر ریاستی عمل داری کو یقینی بنایا جائے گا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس دو روز تک جاری رہنے کو غیر معمولی قرار دیا جارہا ہے۔ مبصرین امکان ظاہر کر رہے ہیں کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں دہشت گردی کی روک تھام، کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی )کے خلاف کارروائیوں کی حکمتِ عملی طے کی جائے گی۔
مصطفی نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کا ماضی میں بھی پاکستانی سیاست میں کردار رہا، اب بھی ہے اور آئندہ بھی رہے گا۔
تحریکِ انصاف کا مؤقف رہا ہے کہ چوں کہ پارٹی قیادت نے اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے اس لیے اسپیکر تمام 127 ارکان کے استعفے ایک ساتھ منظور کریں۔
سینیٹ سے مستعفی ہونے والے مصطفیٰ نواز کھوکھر کہتے ہیں کہ گزشتہ ڈیڑھ دو برس سے تسلسل کے ساتھ ایسے حالات و واقعات پیدا ہوئے جس کی وجہ سے انہیں پہلے انسانی حقوق کمیٹی کی سربراہی دوبارہ نہیں دی گئی اور پھر سینیٹ سے استعفیٰ دینے کا کہا گیا۔ ان کی پیپلز پارٹی سے علیحدگی کی کیا وجوہات تھیں؟ انٹرویو دیکھیے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو کا دورہ امریکہ دوطرفہ تعلقات میں بہتری لانے کی کوششوں کا سلسلہ ہے جس کی خواہش دونوں جانب پائی جاتی ہے۔ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ اگرچہ بلاول بھٹو کا یہ دورہ غیر معمولی اہمیت کا حامل نہیں ہے تاہم اس کے نتیجے میں دو طرفہ تعلقات کو بڑھاوا ملے گا۔
بنوں میں سی ٹی ڈی کمپاؤنڈ میں آپریشن کے حوالے سے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کمپاؤنڈ میں سے کوئی بھی بھاگنے میں کامیاب نہیں ہوا اور تمام دہشت گرد مارے گئے ہیں۔
وزیرِ مملکت برائے توانائی اور پیٹرولیم کا کہنا تھا کہ تیل کی درآمد تکنیکی معاملہ ہے جس کا تعلق وزراتِ خارجہ سے نہیں ہے۔
مزید لوڈ کریں