صوبائی حکومت نے ہلاکت خیز خودکش بم حملے پر تین روز سو گ کا اعلان کر رکھا ہے اور منگل کو شہرمیں تاجر برادری کی کال پرشہر میں جزوی ہڑتال ہے۔
دیگر نو زخمی بچوں میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے
زخمیوں میں سات پولیس اہلکار اور فرنٹیئر کانسٹبلری کے دو اہل کاربھی شامل ہیں
علاقے میں کشیدگی بدھ کے روز بھی برقرار رہی جبکہ کاروبار زندگی مکمل طور پر مفلوج ہو گیا ہے۔
گذشتہ تقریباً تین ہفتوں میں فضائی اور زمینی کارروائی میں حکام نے300 سے زائد شدت پسند وں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
خیبر ایجنسی میں بھی سکیورٹی فورسز نے کم ازکم 45 مشتبہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کے دعویٰ کیا ۔
سکیورٹی فورسز نے چھ زخمی عسکریت پسندوں کوگرفتار کرنے اور جنگجوؤں کے پانچ ٹھکانوں کو بھی تباہ کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے
ایف سی کے سربراہ میجر جنرل طارق خان کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے عسکریت پسندوں کے خلاف لڑائی کو منطقی انجام تک پہنچانے کا تہیہ کر رکھا ہے۔
ہلاک و زخمی ہونے والوں میں اہم کمانڈر بھی شامل
خود کار ہتھیاروں سے لیس ایک درجن سے زائد حملہ آوروں نے ایف سی اور پولیس کی اس مشترکہ چیک پوسٹ پر حملہ کیا
باجوڑ کے بیشتر تعلیمی اداروں میں گذشتہ دو سالوں سے تعلیم کا سلسلہ معطل تھا۔
سکیورٹی فورسز نے قبائلی علاقے، اورکزئی ایجنسی کے سرحدی علاقے فیروزخیل میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر فضائیہ کی مدد سے بمباری کی
حکام نے دعویٰ کیا ہےکہ فضائی کارروائی میں متعدد اہم کمانڈروں سمیت 14عسکریت پسند ہلاک اور سات زخمی ہوئے ہیں
مرنے والوں میں دو فوجی، دو پولیس اہلکار اور اَخپل کور نامی یتم خانے کے سکول کا ایک بوائے سکاوٹ بھی شامل ہے۔
صوبہ سرحد کی غیر سرکاری تنظیموں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان دفاتر اور اہلکاروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں
کور کمانڈر نے اس کی مزید وضاحت نہیں کی اور نہ ہی یہ بتا یا کہ کس علاقے میں طالبان کمانڈر فضل اللہ کو تلاش کیا جارہا ہے۔
اہل تشیع سے تعلق رکھنے والے ہزاروں لوگوں نے ہلاک ہونے والے افراد کی تجہیز و تکفین میں شرکت کی۔
جس وقت یہ بم دھماکہ کیا گیا قریب ہی ایک سکول میں چھٹی ہونے کے بعد بڑی تعداد میں بچے وہاں جمع تھے۔
کھلاڑیوں کے بقول حکومت کی طرف سے حالیہ دنوں میں کامیاب خواتین کو دیے جانے والے انعامات اور عوام کی پزیرائی حوصلہ افزاء اقدامات ہیں
اغواء ہونے والے تیسرے سکھ کی سربریدہ لاش گذشتہ ہفتے قبائلی علاقے سے حکام کو ملی تھی۔
مزید لوڈ کریں