حالات پرامن اور قابو میں رکھنے کے لیے حکام نے ڈیرہ اسماعیل خان شہراور نواحی علاقے پہاڑپور میں کرفیو۔
ہلاک ہونے والوں میں دوپولیس اہلکار اورایک بچہ بھی شامل ہے
قونصل خانہ صوبہ سرحد اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں میں اعانت اور لوگوں کے مابین روابط میں سرگرم عمل رہا ہے۔
زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے جس کی باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
50 سے زائد افغان باشندے بھی گرفتار ہونے والوں میں شامل ہیں۔
ایک تھانے پر خودکش بم حملے میں ایس ایچ او خلیل خان ہلاک جب کہ دو اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔
ہلاک ہونے والوں میں عسکریت پسند تنظیم لشکر اسلام کا ایک اہم کمانڈر بھی شامل ہے۔
ضلعی پولیس کے سربراہ اقبال مروت کو علاج کے لیے اسلام آباد منتقل کردیا گیا ہے تاہم ان کی حالت ابھی تک تشویشناک ہے۔
سکیورٹی فورسز نے وادی تِیراہ میں عسکریت پسندوں کے خلاف فضائی اور زمینی کارروائی شروع کردی ہے
پائلٹ اور گن مین دونوں اس حادثے میں ہلاک ہو گئے
دھماکا اس قدر شدید تھا کہ زیادہ تر ہلاکتیں موقع پر ہی ہوگئیں اور گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔
وہاں درجنوں کی تعداد میں جنگجو امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے جمع ہوگئے تھے
گذشتہ دو دنوں سے باجوڑ ایجنسی کے مختلف علاقوں میں کرفیو نافذ ہے اور روزمرہ کے معمولات معطل ہیں۔
لیویز کی ایک چوکی پر تعینات اہلکاروں نے جب حملہ آور کو چوکی میں داخل ہونے سے روکا تو اس نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔
ہلاک ہونے والوں میں دو زیرحراست ملزمان جب کہ زخمیوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔
مقامی قبائلیوں نے بتایا کہ کارروائی علاقے میں موجود مبینہ مطلوب عسکریت پسند کی طرف سے مزاحمت کے بعد شروع کی گئی۔
مرنے والوں میں زیادہ تر غیر ملکی
یہ قبائلی علاقہ مشرقی افغان صوبے خوست سے جڑا ہوا ہے جہاں 30 دسمبر کو ایک امریکی فوجی اڈے پر خودکش حملے میں سی آئی اے کے سات امریکی افسران ہلاک ہوئے تھے
ہوٹل کے بند ہونے سے غیر ملکی فضائی کمپنیوں نے پشاور کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کر دیں تھیں اورمختلف سیمینار اور کانفرنسوں کوبھی دوسرے شہروں میں منتقل کیا جانے لگا تھا
مزید لوڈ کریں