ان افراد نے ہیروئین سے بھرے کیپسول اپنے پیٹ میں چھپا ئے تھے جنہیں اب ہسپتال منتقل کردیا ہے جہاں کیپسول نکالنے کا عمل جاری ہے۔
گذشتہ چند سالوں کے دوران تشدد اور انتہا پسندی کے رجحان نے فن ثقافت پر بھی گہرے منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔
خادی زئی اور دابر میں ہونے والی فضائی کارروائی میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانے بھی تباہ ہوئے ہیں ۔
جنوبی وزیرستان کے مرکزی قصبے وانا کے قریب اعظم کلے میں منگل کی صبح شدت پسندوں نے یہ حملہ دیسی ساخت کے ریموٹ کنٹرول بم سے کیا
امریکی حکومت نے پشاو ر پریس کلب کی انتظامیہ کی اپیل پر بم پروف عمارت کی تعمیر کا فیصلہ گذشتہ سال 22دسمبر کو ہونے والے خود کش حملے کے بعد کیا ۔
ڈاکٹر انتخاب کی بازیابی کے لیے پشاور شہر کے علاقے پہاڑی پورہ میں پولیس کارروائی میں ایک اغواء کار مارا گیا جب کہ دوسرے کو گرفتار کر لیا گیا
کاٹلنگ، ساول ڈھیر اور رستم کے علاقوں میں پولیس، فوج اور فرنٹیئرکور نے مختلف مقامات پر چوکیاں بنارکھی ہیں اور مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر اُن سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے
پشاور سے معروف ڈاکٹر انتخاب عالم کے تاوان کی غرض سے اغوا کے بعد شروع ہوا اور ڈاکٹروں کی مرکزی تنظیم نے اس میں تیزی لانے کا اعلان کیا ہے۔
دو دِن قبل ایک ہی گاؤں کے مختلف علاقوں میں تین میزائل حملوں میں ڈیڑھ درجن کے لگ بھگ شدت پسند ہلاک ہوئے تھے
ہفتہ کے روز مردان میں حکومت کے حامی اور طالبان مخالف دانشور ڈاکٹر محمد فاروق کو مسلح افراد نے ان کے کلینک کے اندر محافظ سمیت قتل کر دیا
چند گھنٹوں کے وقفے سے دتہ خیل کے علاقے میں دو گھروں اور ایک گاڑی پر مبینہ امریکی ڈرون طیاروں سے دو حملے کیے گئے
نیٹو ہیلی کاپٹروں نے پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہونے کے بعد فرنٹیر کور کی ایک چوکی کو نشانہ بنایا
میزائلوں کا نشانہ تیمور کلے اور ڈانڈا کلے کے علاقوں میں عسکریت پسندوں کی دو گاڑیاں تھیں۔
شدت پسندوں کے خلاف جاری کارروائیوں میں تین سکیورٹی اہلکار بھی ہلاک ہوئے ہیں
پانچ ستمبر کو زمین اور پانی کے تنازع پر شروع ہونے والی جھڑپوں میں اب تک 115 افراد ہلاک اور 168 زخمی ہوئے ہیں۔
اس مہینے کے اوائل سے کرم ایجنسی میں ان جھڑپوں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوا جس میں اب تک 25 افراد ہلاک ہوئے ہیں
اردو اخبارات کی نمائندگی کرنے والے مصری خان پر اس سے قبل بھی حملے کیے گئے تھے جب کہ حال ہی میں ان کے بیٹے کو اغواء کیا گیا تھا
ہلاک ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔ حکام کے مطابق حملے کے وقت تھانے میں 45 سے زائد پولیس اہلکار موجود تھے۔
صوبائی حکام کے مطابق صوبہ خیبر پختون خواہ میں زراعت کے شعبے کو 60 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے
پشاور میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کی ایک عمارت میں تحقیقات کے لیے رکھے گئے دہشت گردوں نے اہلکاروں پر قابو پانے کے بعد عمارت پرقبضہ کر لیا تھا
مزید لوڈ کریں