روبیو نے کہا کہ جب طالبان کو بتایا گیا کہ اسلامک اسٹیٹ یا القاعدہ ان کے ملک کے کچھ حصوں میں کام کر رہی ہے تو بعض معاملات میں طالبان تعاون کرتے رہے ہیں اور ان کے پیچھے گئے ہیں، لیکن دوسرے معاملات میں انہوں نے اتنا زیادہ تعاون نہیں کیا۔
بدھ کے بیان میں کہا گیا کہ ’’ آخر کار، پاکستان کی وزارت خارجہ کے حکام نے تصدیق کی کہ تمام افغان پناہ گزینوں کو نہ صرف اسلام آباد اور راولپنڈی سے بلکہ مستقبل قریب میں پورے ملک سے ڈی پورٹ/نکالنے کا ایک قطعی اور حتمی منصوبہ ہے۔"
منگل کے روز جاری ایک فوجی بیان میں کہا گیا کہ یہ ہلاکتیں جنوبی وزیرستان کے قبائلی ڈسٹرکٹ میں انٹیلی جینس کی معلومات کی بنیاد پر عسکریت پسندوں کے ایک ٹھکانے پر رات بھر کے دوران کی گئ ایک کارروائی میں ہوئیں۔
عالمی ادارے کے حکام کا یہ ردعمل پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے ملک میں مقیم تقریباً 30 لاکھ افغان شہریوں کو ملک بدری کا نشانہ بنانے کے کئی مراحل مپر مشتمل منصوبے کی منظوری کے ایک ہفتے بعد سامنے آیا ہے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پیر کو ایکس کے ایک اسپیس سیشن میں دعویٰ کیا کہ امریکہ کی جانب سے افغانستان میں چھوڑے گئے ہتھیار مالِ غنیمت ہے۔
گزشتہ ہفتے پاکستان کے وزیرِ اعظم کی زیرِ سربراہی اسلام آباد میں ہونے والے ایک اجلاس میں لگ بھگ 30 لاکھ افغان شہریوں کے اسٹیٹس کا جائزہ لیا گیا
اگست 2021 میں جب طالبان جنگجوؤں نے امریکہ اور اتحادیوں کے انخلا دوران افغانستان کی حکومت کا کنٹرول حاصل کیا تھا تو اس وقت کے صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں افغان سینٹرل بینک کے سات ارب ڈالر کے اثاثے منجمد کردیے تھے
ہفتے کو بڑی تعداد افغان طلبہ نے داخلے کے لیے انٹری ٹیسٹوں میں حصہ لیا۔
طالبان حکام کے مطابق ان افراد کو زنا، بدفعلی، شادی کے لیے گھر سے بھاگنے اور "ناجائز تعلقات" رکھنے کے الزامات پر مقدمات کا سامنا تھا۔
ٹرمپ نے مزید کہا،"اگر ہم سالانہ اربوں ڈالر ادا کرنے جا رہے ہیں، تو انہیں (افغانستان کو) بتائیں کہ جب تک وہ ہمارا فوجی سازوسامان واپس نہیں کرتے ہم انہیں رقم نہیں دیں گے۔ ... تو، ہم انہیں چند روپے دیں گے۔ ہم فوجی سازوسامان واپس چاہتے ہیں۔"
فطرت نے طالبان کے تحت افغانستان حکومت کا نیا نام استعمال کرتے ہوئے کہا، "حقیقت یہ ہے کہ امریکہ نے اسلامی امارت کو ایک پیسہ نہیں دیا۔ اس کے بجائے امریکہ نے اربوں ڈالر قبضے میں لے کر منجمد کر دیے جن پر بجا طور پر افغانستان کے عوام کا حق تھا۔"
ستر ہزار سے زیادہ آبادی کے خوبصورت شہرہنزہ میں احتجاجی دھرنے کے منتظمین نے عہد کیا ہے کہ وہ اس وقت تک اپنا دھرنا جاری رکھیں گے جب تک ان کے مطالبے پورے نہیں ہوجاتے۔
طالبان حکومت کے وزیرِاطلاعات خیراللہ خیرخواہ نے کہا ہے کہ ملکی روایات کے مطابق پاکستان سے آنے والے لوگ افغانستان کے "مہمان" ہیں۔
پاکستان میں ٹی ٹاک شوز میں مبصرین گرینل کے بیانات پر بات کر رہے ہیں۔ کچھ مبصرین ان پوسٹس کو محض پبلسٹی قرار دیتے ہوئے مسترد کر رہے ہیں۔ تو بعض ماہرین کہتے ہیں کہ ان بیانات کا نئی امریکی انتظامیہ اور پاکستان کے رابطوں پر اثر پڑ سکتا ہے۔
قومی سلامتی کے کمیونیکیشن ایڈوائزر جان کربی نے جمعرات کو وائٹ ہاؤس کی ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ میں صرف اتنا کہوں گا کہ ہم یہ تسلیم کرتے ہیں کہ افغانستان کے اندر داعش کا خطرہ اب بھی موجود ہے اور یہ واضح ہے کہ اس دہشت گرد گروہ کی نظریں طالبان پر جمی ہیں۔
عمران خان نے مطالبہ کیا کہ گزشتہ سال مئی میں ملک گیر مظاہروں کے دوران ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف پولیس کے پرتشدد حملوں کی تحقیقات کرائی جائے جس کے دوران متعدد ہلاکتیں ہوئیں۔ انہوں نے حکومت مخالف مظاہروں کے دوران حراست میں لیے گئے اپنی پارٹی کے سینکڑوں کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔
طالبان کے حالیہ حکم نامے کے مطابق بحران زدہ ملک میں، جہاں پہلے ہی خواتین کے اعلی تعلیم حاصل کرنے کے حقوق کو محدود کردیا گیا ہے، اب نقاد سمجھتے ہیں کہ خواتین اور لڑکیوں کے طبی تعلیم کی صورت میں اعلی تعلیم حاصل کرنے کے آخری موقع بھی ممنوع ہو جائے گا۔
حکام اور تمام طبی اداروں کے سربراہان کے اجلاس کے شرکا نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ طالبان سربراہ ہبت اللہ اخوندزادہ کے جاری کردہ فرمان کا اطلاق منگل سے ہوگیا ہے۔
بیجنگ کا یہ اعلان ان رپورٹس کے بعد سامنے آیا ہے جن کے مطابق چین اسلام آباد پر زور دے رہا ہے کہ وہ پاکستان میں کام کرنے والے ہزاروں چینی شہریوں کو دہشت گردی کے مہلک حملوں سے بچانے کے لیے چینی سکیوریٹی اہلکاروں کو ملک میں کام کرنے کی اجازت دے۔
مزید لوڈ کریں