پاکستان میں سخت سکیورٹی میں یومِ عاشور

پاکستان میں منگل کو یومِ عاشور منایا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں جلوس نکالے گئے۔

یومِ عاشور، پیغمبرِ اسلام حضرت محمد کے نواسے امام حسین کے مخالفین کے سامنے نہ جھکنے اور اصولوں کی خاطر اہل خانہ کے ہمراہ قربانی دینے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔

یومِ عاشور ہر سال اسلامی کیلنڈر کے پہلے مہینے کی 10 تاریخ کو منایا جاتا ہے۔ اسی مناسبت سے 10 محرم کو یومِ عاشور بھی کہا جاتا ہے۔

کراچی کے جلوس میں شامل علم

منگل کو ملک بھر میں نکلنے والے جلوسوں کی سکیورٹی کے لیے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ بڑے شہروں میں جلوسوں کی فضائی نگرانی کی جا رہی ہے جب کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے ہزاروں سکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جن میں نیم فوجی دستے بھی شامل ہیں۔

کراچی میں یوم عاشور کا جلوس مقررہ راستے پر گامزن

جلوس کے راستوں پر چیکنگ کی غرض سے کتوں کی بھی مدد لی گئی ہے جبکہ بڑے شہروں میں کنٹرول روم قائم کیے گئے ہیں جہاں سے جلوسوں کی سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے نگرانی کی گئی۔

جلوس کی حفاظت پر مامور سکیورٹی اہلکار

ملک کے بڑے شہر کراچی میں یومِ عاشور کے سلسلے میں نشتر پارک سے جلوس نکالا گیا جو شام کے اوقات میں بارگاہ حسینیہ ایرانیاں کھارادر پر ختم ہوگا۔

لاہور میں ذوالجناح کا جلوس

لاہور میں مرکزی جلوس نثار حویلی سے برآمد ہوکر کربلا گامے شاہ پہنچے گا۔ اسی طرح اسلام آباد، راولپنڈی، کوئٹہ، فیصل آباد اور پشاور سمیت ملک کے تمام شہروں سے جلوس برآمد ہوئے جن میں نوحہ خوانی کی گئی اور مرثیے پڑھے گئے۔

یوم عاشور کے جلوس میں شریک خواتین سینہ کوبی کرتے ہوئے

یومِ عاشور پر سکیورٹی انتظامات کی غرض سے مختلف شہروں میں جزوی طور پر فون سروس بند رکھی گئی جب کہ کچھ شہروں میں موٹر سائیکل پر دو یا زائد افراد کے سفر کرنے پر بھی پابندی تھی۔

محرم میں حلیم پکانا اور بانٹنا بھی ایک روایت ہے