جنوبی یمن کے باشندوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی افواج اور قبائلی اتحادیوں نے ابیان صوبے پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کے لیےہونے والی دو روزہ لڑائیوں میں کم از کم 20 مذہبی عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا ہے۔
منگل کو اِن رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ یمنی فوجیوں اور مقامی قبائلیوں نے ابیان کے علاقوں میں دہشت گردوں پر کاری ضرب لگائی ، جِن پر حالیہ مہینوں میں عسکریت پسندوں نے قبضہ کرلیا تھا ۔
آزادانہ طور پر اِن واقعات کی تصدیق نہیں ہوپائی۔ یہ واضح نہیں کہ اِس لڑائی میں فوج اور قبائلیوں کی کتنی ہلاکتیں واقع ہوئیں۔
حالیہ مہینوں کے دوران عسکریت پسندوں نے صوبائی دارالحکومت زنزبار اور جار نامی قصبے پر قبضہ جما لیا تھا، ایسے میں جب یمن کے جنگ میں صف آرا صدر کے خلاف ملک بھر میں مخالفوں کی بغاوت جاری ہے۔
یہاں کے باشندوں کا کہنا ہے کہ ابیان کے قبائلی گذشتہ ہفتے مذہب پرستوں کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوئے، قبائلی برادریوں کی حفاظت کے لیےسڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کردیں اور عسکریت پسندوں کو رسد کا سلسلہ کاٹ دیا۔ قبائلی، یمنی فوجیوں سےبھی مل گئے ہیں۔