کراچی میں گارڈ کی فائرنگ سے نایاب جانور ہلاک، مقدمہ درج

سیکورٹی گارڈ کا کہنا ہے کہ اس نے اس سے قبل کبھی پینگولین کو نہیں دیکھا تھا۔ وہ عجیب خلقت جانور دیکھ کر گھبرا گیا۔ خوف کے عالم میں مجھ سے گولیاں چل گئیں جو تعداد میں پانچ تھیں

کراچی میں گارڈ کی فائرنگ سے انسانی جانوں کے نقصان کی خبریں تو آپ نے بہت پڑھی ہوں گی۔ لیکن، اب ایک سیکورٹی گارڈ کی فائرنگ سے پینگولین نامی نایاب جانور کے مارے جانے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

ان اطلاعات پر نہ صرف محکمہ جنگلی حیات حرکت میں آگیا ہے اور اس نے پینگولین کی ہلاکت کا مقدمہ نامعلوم گارڈ کے خلاف درج کرکے تحقیقات شروع کر دی ہے، بلکہ حکام نے ملزم کے خلاف مزید سخت قانونی کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

واقعہ ہفتے کی رات زمزمہ بولیوارڈ ڈیفنس ہاوٴسنگ سوسائٹی میں پیش آیا جہاں زمزمہ پارک کے قریب اچانک ایک پینگولین نکل آیا جسے دیکھ کر گارڈ گھبرا گیا اور اس نے خوف کے عالم میں ہی پینگولین پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس سے وہ زخمی ہوگیا۔

پینگولین کو فوری طور پر گلشن اقبال کے ایک ویٹرنری اسپتال میں طبی امداد کی غرض سے داخل کیا گیا۔ لیکن، وہ جانبر نہ ہوسکا اور بالآخر اتوار کو دم توڑ گیا۔

سیکورٹی گارڈ کا کہنا ہے کہ اس نے اس سے قبل کبھی پینگولین کو نہیں دیکھا تھا۔ وہ عجیب خلقت جانور دیکھ کر گھبرا گیا۔ خوف کے عالم میں مجھ سے گولیاں چل گئیں جو تعداد میں پانچ تھیں۔ گارڈ نے بار بار یہ موقف دوہرایا کہ اسے اپنی جان کا خطرہ محسوس ہوا اس لئے گولیاں چلائیں۔

محکمہ وائلڈ لائف کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مردہ پینگولین کو محکمے نے تحویل میں لے لیا ہے، جبکہ سندھ وائلڈ لائف کنزرویٹر سعید اختر بلوچ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

بیان کے مطابق پینگولین لگ بھگ چار فٹ لمبا تھا اور اس کا وزن22 کلوگرام تھا۔

پینگولین دنیا بھر میں سب سے زیادہ اسمگل کیا جانے والا ایک نایاب جانور ہے جس کی نسل معدوم ہوتی جا رہی ہے۔ پینگولین کا سائز تین فٹ کے لگ بھگ ہوتا ہے۔ تاہم جنوبی ایشیاء میں پایا جانے والا پینگولین بے ضرر ہوتا ہے۔

پینگولین محض کیڑے مکوڑے دیمک اور چیونٹیاں کھاتا ہے۔ اس کی لمبی تھوتنی اور باریک لمبی زبان ہوتی ہے، جسم پر چھلکے نما جلد ہوتی ہے۔ خطرے کے وقت وہ خود کو گیند کی طرح گول گول لپیٹ لیتا ہے۔

پاکستان میں لوگ لاعلمی اور اس کی ظاہری شکل صورت کی وجہ سے اسے خوفناک بلا سمجھ کر ہلاک کردیتے ہیں۔

زولوجیکل سروے آف پاکستان کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، پینگولین کے بے رحمانہ شکار کے باعث اس کی نسل تیزی سے ختم ہو رہی ہے اور اگر اس کے تحفظ کیلئے اقدامات کا سختی سے نفاذ نہ کیا گیا تو آئندہ چند برسوں میں پوٹھوہار ریجن میں یہ ممالیہ جانور معدوم ہوجائے گا۔

گزشتہ سال دسمبر میں کراچی کے علاقے جمشید کوارٹر سے بھی ایک ایسا ہی پینگولین ملا تھا جسے پکڑ کر 'کھیرتھر نیشنل پارک' میں چھوڑ دیا گیا تھا۔