امریکی صدر کے عملے کے بیشتر ارکان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ وائٹ ہاؤس کے بیرونی احاطے میں ماسک پہنیں یا اپنے منہ کو ڈھانپ کر رکھیں تاکہ کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔
یہ ہدایات وائٹ ہاؤس کے عملے کے دو ارکان کے کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کی خبر سامنے آنے کے بعد جاری کی گئی ہیں۔ گزشتہ ہفتے جن دو اہل کاروں کے ٹیسٹ مثبت آئے، ان میں نائب صدر مائیک پینس کی پریس سیکریٹری بھی شامل تھیں۔
لیکن امریکی صدر کے معاونین کا کہنا ہے کہ اس پابندی کا اطلاق دفاتر میں نہیں ہو گا اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ ماسک یا کسی اور شے سے چہرے کو نہیں ڈھانپیں گے۔ صدر ٹرمپ کئی بار نیوز بریفنگ میں بھی کہہ چکے ہیں کہ وہ ماسک نہیں پہنیں گے۔
مائیک پینس پیر کو وائٹ ہاؤس کے احاطے میں دکھائی دیے لیکن انھوں نے بھی ماسک نہیں پہنا ہوا تھا۔ یہ بات واضح نہیں کہ صدر ٹرمپ کے عملے کے افراد اوول ہاؤس میں ماسک پہنیں گے یا نہیں۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے عملے کو جاری کیے گئے ایک مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن یا سی ڈی سی بار بار یہ مشورہ دے رہا ہے کہ جہاں سماجی فاصلہ ممکن نہ ہو، وہاں چہرے کو ڈھانپا جائے۔ ویسٹ ونگ میں داخل ہونے والے ہر شخص کے لیے ضروری ہے کہ وہ ماسک پہنے یا کسی اور شے سے چہرے کو ڈھانپے۔
عملے سے کہا گیا ہے کہ اگر کسی کے پاس ماسک نہ ہو تو وائٹ ہاؤس کے میڈیکل یونٹ کلینک سے حاصل کر سکتا ہے۔ ویسٹ ونگ میں بیٹھنے والے عملے کے لیے ماسک لگانا ضروری نہیں، بشرطیکہ وہ اپنی نشست پر موجود ہو اور اس کا دوسرے ساتھیوں سے مناسب فاصلہ ہو۔
وائٹ ہاؤس کے دوسرے حصوں میں کام کرنے والے اہل کاروں سے کہا گیا ہے کہ اگر شدید نوعیت کا ضروری کام نہ ہو تو برائے مہربانی ویسٹ ونگ میں آنے سے گریز کریں۔
انتظامیہ کے اہل کاروں اور مہمانوں کے مطابق اس سے پہلے وائٹ ہاؤس کے سینئر حکام ویسٹ ونگ میں ماسک پہنے ہوئے نہیں دیکھے گئے، اگرچہ سی ڈی سی نے مشورہ دیا ہے کہ عوامی مقامات پر فیس ماسک پہننا چاہیے۔