پاکستان کرکٹ بورڈ نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی کے میچ کے دوران کوئٹہ کے بلے باز بین کٹنگ کو نو بال پر آؤٹ دینے کے تنازع کو تیکنیکی غلطی قرار دیا ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ ایک تیکنیکی غلطی تھی۔ ترجمان پی سی بی کا کہنا ہے کہ اسٹمپ کیم کی بجائے تھرڈ امپائرز نے دوسرے کیمرے کے ذریعے فوٹیج دیکھ کر فیصلہ کیا جو درست تھا۔
البتہ یہ معاملہ اب بھی سوشل میڈیا پر زیرِ بحث ہے۔ پشاور زلمی سے میچ کے دوران کوئٹہ کی ٹیم پشاور زلمی کی جانب سے 15 اوورز میں بنائے گئے 170 رنز کا تعاقب کر رہی تھی۔
بین کٹنگ جارحانہ انداز میں بیٹنگ کر رہے تھے کہ وہ وہاب ریاض کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔ امپائرز کو شبہ ہوا ہے کہ شاید وہاب ریاض کا پاؤں کریز سے باہر تھا۔ جس پر تھرڈ امپائر سے رُجوع کیا گیا۔
لیکن تھرڈ امپائر کو نظرثانی کے لیے جو ری پلے دکھایا گیا اُس میں احمد شہزاد بیٹنگ کر رہے تھے۔
سوشل میڈیا صارفین پاکستان سپر لیگ میں تیکنیکی غلطی کو کھیل کے لیے نقصان دہ قرار دہے رہے ہیں۔ اس سے قبل ایک میچ میں بابر اعظم کے خلاف مخالف ٹیم نے ریویو لیا لیکن 'الٹر ایج' کے بروقت کام نہ کرنے پر بابر اعظم کو ناٹ آؤٹ قرار دے دیا گیا۔
صارفین کرکٹ کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو پی ایس ایل کے دوران پروڈکشن کا معیار بہتر بنانے پر زور دینا ہو گا۔ بعض صارفین کا کہنا ہے کہ ایسی غلطیاں میچ کے نتائج کے حوالے سے بھی فیصلہ کن ثابت ہو جاتی ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے پروڈکشن حقوق بھارتی کمپنی کے پاس ہیں۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے باعث پاکستان کرکٹ بورڈ کو پی ایس ایل کے پروڈکشن حقوق بھارتی کمپنی کو دینے پر بھی تنقید کی جاتی رہی ہے۔