پاکستان سپر لیگ سیزن فائیو کے چھٹے میچ کے دوران کراچی کنگز کے بلے باز بابر اعظم، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے بالر نسیم شاہ کی بال پر آؤٹ تھے یا نہیں؟ کوریج کی تیکنیکی خرابی کے باعث یہ معاملہ تنازع کا باعث بن چکا ہے۔
تکنیکی خرابی کی نشاندہی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور کراچی کنگز کے درمیان نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں اتوار کو کھیلے گئے میچ کے دوران ہوئی۔
میچ کے ابتدائی اوورز میں کوئٹہ کے بالر نسیم شاہ نے بابر اعظم کے آؤٹ ہونے کی اپیل کی تاہم امپائر نے اُنہیں ناٹ آؤٹ قرار دیا۔
اس پر کوئٹہ کے کپتان سرفراز احمد نے ریویو لیا لیکن امپائر کے فیصلے پر ریویو کے دوران سافٹ ویئر کی خرابی کے باعث الٹرا ایج اور اسنیکو میٹر نے کام نہیں کیا جس کے باعث تھرڈ امپائر نے فیلڈ امپائر کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے بابر اعظم کو ناٹ آؤٹ قرار دیا۔
تاہم اس فیصلے کے باوجود سرفراز احمد فیلڈ امپائر سے اپنا مؤقف دہراتے رہے جس پر امپائر نے اُنہیں اپنی جگہ پر جانے کا کہا۔ اس دوران میچ کچھ منٹوں کے لیے رکا رہا۔
پی سی بی نے اس حوالے سے وضاحت میں کہا ہے کہ ریویو کے موقع پر ہاک ہائی کا سافٹ ویئر فریز ہو گیا تھا۔ الٹرا ایج سافٹ ویئر ہاک آئی کے تحت چلتا ہے تاہم یہ فیصلے کے وقت نہیں چل سکا تھا۔ لہذا تھرڈ امپائر کو ریویو پر تکنیکی مدد کے بغیر سلو موشن دیکھ کر فیصلہ کرنا پڑا۔
میچ ریفری روشن ماہانامہ کی وضاحت
تکنیکی خرابی کے حوالے سے میچ ریفری روشن ماہانامہ نے وضاحت کی ہے کہ ٹی وی امپائر کو آن فیلڈ امپائر کا فیصلہ بدلنے کے لیے ٹھوس شواہد کی ضرورت ہوتی ہے۔
ان کے بقول، ڈی آر ایس ٹیکنالوجی بھی امپائر کی جانب سے واضح غلطی کے تدارک کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔
روشن ماہانامہ کا کہنا ہے کہ اس وقت الٹرا ایج ٹیکنالوجی دستیاب نہیں تھی لہذا پلیئنگ کنڈیشنز نمبر 3.3.7 کے تحت تھرڈ امپائر نے آن فیلڈ امپائر کو تکنیکی خرابی کے بارے میں آگاہ کیا اور تمام دستیاب وسائل کے بعد ہر ممکن دررست معلومات بھی فراہم کیں جس کی بنیاد پر آن فیلڈ امپائر نے اپنے ابتدائی فیصلے کو برقرار رکھا۔
میچ ریفری کا مزید کہنا تھا کہ پلیئنگ کنڈیشنز نمبر 3.6.8 کے تحت انہوں نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے تکنیکی خرابی کے باعث کوئٹہ گلیڈ ی ایٹرز کا ریویو برقرار رکھا۔