بغداد پولیس کا کہنا ہے کہ اتوار کو ہونے والے بم دھماکوں میں تجارتی مراکز کو نشانہ بنایا گیا جس میں 90 سے زیادہ افراد زخمی ہو گئے۔
واشنگٹن —
عراق کے دارالحکومت بغداد اور اس کے مضافات میں ہونے والے بم دھماکوں کے ایک سلسلے میں کم از کم 30 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔
بغداد پولیس کا کہنا ہے کہ اتوار کو ہونے والے بم دھماکوں میں تجارتی مراکز کو نشانہ بنایا گیا جس میں 90 سے زیادہ افراد زخمی ہو گئے۔
زیادہ تر بم دھماکے شیعہ اکثریت والے علاقوں میں ہوئے۔
دھماکوں کی ذمہ داری ابھی تک کسی نے قبول نہیں کی ہے۔
مقامی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ سب سے بڑا حملہ بغداد کے علاقے بیہ میں ہوا جہاں پارک شدہ ایک گاڑی میں ہونے والے دھماکے میں سات افراد ہلاک جبکہ 14 زخمی ہوئے۔
عراق میں حالیہ برس جاری پرتشدد کارروائیوں کو 2008 کے بعد سے سب سے بڑی پرتشدد کارروائیاں قرار دیا جا رہا ہے۔
بغداد پولیس کا کہنا ہے کہ اتوار کو ہونے والے بم دھماکوں میں تجارتی مراکز کو نشانہ بنایا گیا جس میں 90 سے زیادہ افراد زخمی ہو گئے۔
زیادہ تر بم دھماکے شیعہ اکثریت والے علاقوں میں ہوئے۔
دھماکوں کی ذمہ داری ابھی تک کسی نے قبول نہیں کی ہے۔
مقامی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ سب سے بڑا حملہ بغداد کے علاقے بیہ میں ہوا جہاں پارک شدہ ایک گاڑی میں ہونے والے دھماکے میں سات افراد ہلاک جبکہ 14 زخمی ہوئے۔
عراق میں حالیہ برس جاری پرتشدد کارروائیوں کو 2008 کے بعد سے سب سے بڑی پرتشدد کارروائیاں قرار دیا جا رہا ہے۔