رسائی کے لنکس

لیبیا: بن غازی میں امریکی استاد قتل


امریکی محکمہٴ خارجہ نے ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اُن کے اہل خانہ سے رابطے میں ہے

لیبیا کے شہر بن غازی میں طبی اور سلامتی سے وابستہ ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعرات کو نامعلوم مسلح افراد نے ایک امریکی استاد کو گولی مار کر ہلاک کردیا، جو اُس وقت ایک بین الاقوامی اسکول کے سامنے جوگنگ کر رہے تھے۔

تینتیس برس کے رونی اسمتھ، جِن کا تعلق ٹیکساس سے تھا، امریکی شہری تھے۔ وہ تقریباً 18 ماہ سے بن غازی کے بین الاقوامی اسکول میں کیمسٹری پڑھاتے تھے۔

اسکول کے ایک اہل کار نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ یہ انسٹی ٹیوٹ لیبیا کی ملکیت ہے جہاں امریکی نصاب پڑھایا جاتا ہے۔


اس ہلاکت کی ذمہ داری ابھی تک کسی نے قبول نہیں کی۔ تاہم، اس کا شبہ اسلامی شدت پسندوں پر جاتا ہے، جو اِس شہر میں سرگرمِ عمل ہیں۔

امریکی محکمہٴ خارجہ نے ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اُن کے اہل خانہ سے رابطے میں ہے۔

اسمتھ کی موت پر سماجی ابلاغ کے نیٹ ورکس میں جذبات پر مبنی پیغام کی بھرمار سامنے آئی ہے۔

’تحریک لیبیائی نوجوانان‘ نے یہ پیغام ٹوئٹ کیا ہے: ’ہم انتہائی صدمے کی کیفیت میں یہ اعلان کر رہے ہیں کہ رونی اسمتھ فوت ہوگئے ہیں، جنھیں بن غازی میں گولی مار کر ہلاک کیا گیا۔ ‘

بن غازی کا بین الاقوامی اسکول لیبیا میں کام کرنے والے بہت سے غیر ملکی اسکولوں میں سے ایک درس گاہ ہے، جِن میں سے زیادہ تر سلامتی کے خدشات کے باعث گذشتہ سال بند ہو چکے ہیں۔

لیبیا کی انتہائی مسلح ملیشیاؤں کے داغ بیل 2011ء میں آمر معمر قذافی کے خلاف جاری لڑائی کے دوران پڑی، جو تختہ الٹے جانے کے بعد، بے انتہا پھیل چکی ہیں اور کئی ایک عبوری حکومتوں اور پارلیمان کے خلاف سرگرم عمل رہی ہیں۔

سنہ 2012 کے اواخر میں اسلامی شدت پسندوں نے بن غازی میں امریکی قونصل خانے پر حملہ کیا تھا، جس واقعے میں لیبیا میں امریکی سفیر ہلاک ہوگئے تھے۔
XS
SM
MD
LG