چین کے صوبے سنکیانگ میں ایغور آبادی اور اقلیتی مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی مذمّت کے لیے ایک امریکی لڑکی کی میک اپ ٹٹوریل کی آڑ میں بنائی گئی تنقیدی ویڈیو 'ٹک ٹاک' اور سماجی رابطوں کی دیگر ویب سائٹس پر وائرل ہو گئی ہے۔
ٹک ٹاک نامی موبائل ایپلی کیشن ایک چینی کمپنی کی ملکیت ہے جس پر بیجنگ مخالف مواد سینسر کرنے کا الزام بھی عائد ہوتا رہا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق بدھ کو ایک امریکی مسلمان لڑکی فیروزہ عزیز نے ٹک ٹاک پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جسے لاکھوں افراد نے دیکھا اور اس پر تبصرے کیے۔ مذکورہ ویڈیو میں سنکیانگ میں جاری مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن پر تنقید کی گئی تھی۔
ویڈیو کا آغاز ایک منفرد انداز میں میک اپ ٹٹوریل سے ہوتا ہے۔ فیروزہ کہتی ہیں کہ "آج میں آپ کو بتاؤں گی کہ پلکیں لمبی کیسے کی جاتی ہیں۔"
لیکن پھر فیروزہ اپنی پلکوں کو سنوارنے کے ساتھ ساتھ چینی حکام کی جانب سے سنکیانگ میں قائم حراستی مراکز پر بھی بات کرتی ہیں۔
فیروزہ عزیز نے اپنی ویڈیو میں کہہ رہی ہیں کہ یہ ایک اور 'ہولوکاسٹ' ہے اور ابھی تک کوئی بھی اس بارے میں بات نہیں کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنکیانگ کے حالات سے آگاہ رہیں اور اس آگاہی کو آگے بھی بڑھائیں۔
Here is a trick to getting longer lashes! #tiktok #muslim #muslimmemes #islam pic.twitter.com/r0JR0HrXbm
— feroza.x (@x_feroza) November 25, 2019
انسانی حقوق کی تنظیموں اور مغربی ممالک کا الزام ہے کہ چین کی حکومت نے سنکیانگ میں ایغور اور بیشتر مسلم اقلیتوں سے تعلق رکھنے لاکھوں افراد کو گرفتار کر کے انہیں حراستی کیمپوں میں رکھا ہوا ہے۔
چین ابتدائی طور پر ان خبروں کی تردید کرتا رہا۔ البتہ بعد ازاں چینی حکام نے ان مراکز کو تربیتی مراکز قرار دیا۔ چینی حکام کے بقول ان پیشہ ورانہ تربیتی مراکز کا مقصد تعلیم اور بہتر ملازمت کے ذریعے انتہا پسندی اور تشدد کو ختم کرنا ہے۔
فیروزہ عزیز کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک کی انتظامیہ نے اس ویڈیو کو متنازع قرار دیتے ہوئے انہیں آئندہ ایک ماہ تک مزید کوئی بھی ویڈیو اپ لوڈ کرنے سے روک دیا ہے۔
China is scared of the truth spreading. Let’s keep scaring them and spread the truth. Save the Muslims #chineseholocaust #muslim pic.twitter.com/GbreNFWBEc
— feroza.x (@x_feroza) November 25, 2019
نیو جرسی سے تعلق رکھنے والی فیروزہ عزیز کا مبینہ طور پر ایک پرانا اکاؤنٹ ٹک ٹاک نے پالیسی کی خلاف ورزی پر بلاک کر دیا تھا۔ لیکن ایپ کی جانب سے اس کی تردید کی جا رہی ہے۔
ٹک ٹاک کے ترجمان نے 'اے ایف پی' کو بتایا ہے کہ ٹک ٹاک سیاسی حساسیت کی وجہ سے قابلِ اعتراض مواد حذف کر دیتا ہے۔ ٹک ٹاک کی جانب سے ایسا مواد شائع کرنے پر پابندی ہے جس میں کسی بھی دہشت گرد تنظیم سے متعلق کوئی خیالات شامل ہوں۔
فیروزہ عزیز کی ویڈیو پر بدھ کی صبح تک 15 لاکھ سے زیادہ افراد اپنی رائے دے چکے تھے جب کہ ان کی ویڈیو پانچ لاکھ سے زائد لائکس حاصل کر چکی ہے۔