امریکہ نے روس پر الزام لگایا ہے کہ کُروز میزائل کے تجربے کے بعد، روس ماضی میں کیے جانے والے تاریخی جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے۔
امریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ صدر اوباما نے روسی صدر ولا دی میر پوٹن کو پیر کے روز ایک خط میں یہ واضح کیا ہے کہ روس کی جانب سے اس میزائل تجربے کے بعد روس نے 1987ء میں ہونے والے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔
امریکہ کا کہنا ہے کہ روس نے کروز میزائل کا تجربہ کرکے ’انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلئیر فورسز ٹریٹی‘ معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، جس پر 1987ء میں امریکی صدر رونلڈ ریگن اور سوویت راہنما میخائل گورباچوف نے دستخط کیے تھے۔
اس معاہدے کی رُو سے 500 سے 5,500 کلو میٹر تک کے ہدف کے کروز میزائل کے تجربات پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
امریکہ کی جانب سے روس پر ایک ایسے وقت میں الزام عائد کیا جا رہا ہے جب دونوں ممالک کے درمیان یوکرین کے معاملے پر پہلی ہی سرد مہری چل رہی ہے۔ امریکہ روس پر یوکرین میں باغیوں کی مدد کا الزام عائد کرتا ہے جبکہ روس اس الزام کو مسترد کرتا ہے۔
امریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ صدر اوباما اس معاملے پر روس کے ساتھ اعلیٰ سطحی مذاکرات کے لیے تیار ہیں اور اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ روس مستقبل میں اس معاہدے کی پاسداری کرے۔
روس کی جانب سے اس معاملے پر تاحال کوئی رد ِعمل سامنے نہیں آیا۔