پیدل فوج کی حفاظت، روس شام کے چند علاقوں سے دور رہے: پینٹاگان

فائل

پینٹاگان کے پریس سکریٹری، پیٹر کک نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ’’یہ ایک مناسب التجا ہے‘‘، اور اُنھوں نے بتایا کہ روسیوں نے اس کا لحاظ رکھا ہے

فوجی اہل کاروں کے مطابق، پینٹاگان نے روس سے کہا ہے کہ وہ شمالی شام کے کچھ حصوں سے دور رہے، تاکہ امریکی اسپیشل آپریشنز فورسز کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔

اس بات سے روس کے ساتھ تعاون کی سطح کا پتا لگتا ہے، حالانکہ پینٹاگان بارہا کہتا رہا ہے کہ وہ روس کے ساتھ رابطہ نہیں کرتا۔ کئی ماہ سے دونوں اپنی فضائی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

امریکی فضائی فوج کی سنٹرل کمان کے سربراہ، لیفٹیننٹ جنرل چارلس براؤن نے، جو مشرق وسطیٰ میں داعش کے لڑاکوں کے خلاف بمباری اور فضائی نگرانی پر مامور ہیں، ٹیلی کانفرنس کے ذریعے جمعرات کے روز اخباری نمائندوں کو بتایا کہ روس سے کہا ہے کہ وہ شام میں ’’کھلے علاقوں‘‘ سے دور رہے تاکہ ’’حفاظت کی سطح کو پیشِ نظر رکھا جا سکے‘‘۔

اُس علاقے میں داعش کے لڑاکوں کے خلاف امریکی اسپیشل فورسز کے اندازاً 50 اہل کار مقامی فورسز کی مدد کر رہے ہیں۔

پینٹاگان کے پریس سکریٹری، پیٹر کک نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ’’یہ ایک مناسب التجا ہے‘‘، اور اُنھوں نے بتایا کہ روسیوں نے اس کا لحاظ رکھا ہے۔

براؤن نے مزید کہا کہ روس سے امریکی قیادت والے اتحاد سے درخواست کی ہے کہ شام کے کچھ فوجی ہوائی اڈوں سے دور رہیں، جو فضائی کارروائی کے لیے روسی فوج کے زیر استعمال ہیں۔