فلوریڈا نائٹ کلب میں فائرنگ کے واقعے میں ملوث شخص کی بیوی کو اُس الزام سے بری کردیا گیا ہے کہ اُنھوں نے اپنے شوہر کی مدد کی تھی۔ تقریباً دو سال قبل ہونے والے اس حملے میں 49 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
جرم ثابت ہونے کی صورت میں، 31 برس کی نور سلمان کو عمر قید کی سزا ہو سکتی تھی۔ اُن پردہشت گرد عمل میں حملہ آور کی مدد کرنے، شریک جرم ہونے، انصاف کی راہ میں روڑے اٹکانے اور قانون کے نفاذ سے وابستہ اہل کاروں کے سامنے گمراہ کُن بیانات دینے کے الزامات تھے۔ بارہ رُکنی جیوری نے اُنھیں تمام الزامات سے بری کردیا ہے۔
نور سلمان کا شوہر، عمر متین 12 جون، 2016ء کو فلوریڈا کے شہر اولینڈو کے ’پلس نائٹ کلب‘ میں داخل ہوا اور فائر کھول دیا، جس میں 49 افراد ہلاک جب کہ 53 زخمی ہوئے۔ تین گھنٹے کے تعطل کے بعد، پولیس کی گولی لگنے سے وہ ہلاک ہوا۔
’پلس‘ میں ہونے والی شوٹنگ میں، جس میں شریک افراد کی اکثریت ہم جنس پرستوں پر مشتمل تھی، امریکی تاریخ کی مہلک ترین بڑے شوٹنگ کا واقعہ تھا۔
کلب کا مالک اور ہلاک و زخمی ہونے والوں کے اہل خانہ، جنھوں نے مقدمے کی کارروائی میں شرکت کی، جمعے کے روز جانے سے پہلے اخباری نمائندوں سے بات نہیں کی۔