دھماکا خیز مواد کا پتہ چلانے کے لیے امریکی حکومت کی طرف سے پاکستانی فوج کو جدید آلات فراہم کیے گئے ہیں۔
امریکی سفارتخانے سے بدھ کو جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی فوج کو دھماکا خیز مواد کی نشاندہی کرنے والے 50 جدید ترین آلات ’فیڈو ایکس تھری‘ فراہم کیے گئے۔
’فیڈو ایکس تھری‘ کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ یہ ایک جدید ترین دستی آلہ ہے جس کی مدد سے پاکستانی فوجی 10 سکینڈ سے بھی کم وقت میں کسی بھی چیز میں دھماکا خیز مواد کی موجودگی کا پتہ چلا سکے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ جدید آلات، پاکستانی فوج کو پہلے سے فراہم کردہ آلات کے ساتھ استعمال کیے جائیں گے۔
امریکی سفارتخانہ کے دفتر برائے دفاعی نمائندہ پاکستان کے سربراہ بریگیڈئیر جنرل کینتھ ایکمن نے دہشتگری کے خاتمے، بالخصوص پاک۔افغان سرحدی علاقوں میں امریکہ اور پاکستانی فوج میں اشتراک ِکار کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی دھماکا خیز مواد کو غلط ہاتھوں سے دُور رکھنا سب کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت نے پاکستانی فوج کو بین الاقوامی معیار کی ٹیکنالوجی کے حامل یہ آلات فراہم کیے ہیں۔
بریگیڈئیر جنرل کینتھ ایکمن کا کہنا تھا کہ بم کو روکنے کا ایک بنیادی راستہ یہ ہے کہ بم بنانے والے شخص یا حملہ آور کو بم نصب کرنے سے قبل ہی پکڑ لیا جائے۔
سفارت خانے کے بیان کے مطابق، فیڈو آلات کی فراہمی امریکی حکومت کی جانب سے پاکستانی فوج کو مہیا کی جانے والی 12 کروڑ 80 لاکھ امریکی ڈالر کی اعانت کے پروگرام کا حصہ ہے جس کا مقصد غیر قانونی دھماکا خیز مواد کا تدارک ہے۔
دھماکا خیز مواد کے خلاف پاکستان امریکہ پارٹنرشپ پروگرام میں ان آلات کے علاوہ بکتربند گاڑیاں، بم ڈسپوزل روبوٹس، تربیت اور دھماکا خیز مواد کے نمونوں کے تفصیلی تجزیے کے لیے ایک تجربہ گاہ کا قیام بھی شامل ہے۔
دہشت گردی کے واقعات کے دوران اعضا سے محروم ہونے والے پاکستانیوں کو مصنوعی اعضا کی فراہمی کے لیے امریکی حکومت معاونت کر رہی ہے۔