امریکہ میں غذا اور ادویات کے نگراں ادارے (ایف ڈی اے) کے ایک خصوصی پینل نے طویل مشاورت کے بعد کرونا وائرس کے انسداد کے لیے تیار کردہ ویکسین کے ہنگامی بنیاد پر استعمال کی منظوری دے دی ہے۔ تاہم حتمی منظوری ایک سے دو روز میں ملنے کا امکان ہے۔
جمعرات کو لگ بھگ نو گھنٹوں تک پینل نے امریکی دوا ساز کمپنی فائزر اور جرمن کمپنی بائیو اینڈ ٹیک کی کرونا ویکسین کے استعمال اور اس کے اثرات پر مشاورت کی۔
ایف ڈی اے کے 22 رکنی پینل نے ان سوالات پر غور کیا کہ آیا ویکسین سے متعلق تمام سائنسی شواہد موجود ہیں؟ اس کے استعمال کے کیا فوائد اور کیا خطرات ہو سکتے ہیں۔
مشاورت کے بعد پینل کے 17 ارکان نے ویکسین کے ہنگامی استعمال کی حمایت کے حق میں ووٹ دیا جب کہ چار ارکان نے اس کی مخالفت کی اور ایک رکن نے اس پر کوئی مؤقف نہیں اپنایا۔
ویکسین کی مخالفت کرنے والے چار ارکان نے 18 برس سے کم عمر افراد کو ویکسین دینے پر تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ ویکسین کے تجربے کے دوران اٹھارہ سال سے کم عمر کے رضاکار بچوں کی تعداد بہت کم تھی۔ اس لیے ویکسین کے کم عمر افراد پر اس کے اثرات سے متعلق خدشات موجود ہیں۔
SEE ALSO: امریکہ: ویکسین کی 10 کروڑ خوراکوں کی جلد فراہمی متوقع، مزید 50 کروڑ کی کوششیاد رہے کہ گزشتہ ہفتے برطانیہ نے فائزر کی اسی ویکسین کی منظوری دی تھی جس کے بعد اسے ہنگامی بنیاد پر استعمال بھی کیا جا رہا ہے۔
برطانیہ کرونا ویکسین کی منظوری دینے والا دنیا کا پہلا ملک ہے جہاں ویکسینیشن کے عمل کے دوران بعض افراد میں الرجی کی شکایت بھی سامنے آئی تھیں۔
برطانیہ میں الرجی کی شکایات کا معاملہ ایف ڈی اے کے پینل کے زیرِ غور بھی آیا۔ تاہم طویل مشاورت کے بعد اس کی منظوری دے دی گئی۔
یاد رہے کہ ایف ڈی اے کے مشاورتی پینل نے ایسے موقع پر ویکسین کی منظوری دی ہے جب امریکہ میں جمعرات کو ایک روز کے دوران کرونا وائرس سے ریکارڈ تین ہزار سے زائد اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔
عالمی وبا سے امریکہ میں اب تک دو لاکھ 92 ہزار سے زیادہ اموات اور ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جب کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران اسپتال میں داخل ہونے والے مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
جمعرات کو کرونا ویکسین کی ہنگامی استعمال کی سفارش کے بعد ایف ڈی اے ممکنہ طور پر جمعے یا ہفتے کو اس کی حتمی منظوری دے گا۔
Your browser doesn’t support HTML5
امریکہ کے نو منتخب صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ایف ڈی اے کی ایڈوائزری کمیٹی کی جانب سے ویکسین کی ابتدائی منظوری مشکل کے اس وقت میں روشی کی کرن ہے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے ویکسین بنانے والے سائنسدانوں اور دیگر افراد کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سائنس پر اعتماد نے آج ہمیں اس مقام پر پہنچایا ہے۔
امریکہ کی حکومت فوری طور پر 60 لاکھ سے زائد ویکسین خوراکیں ملک کے مختلف حصوں میں پہنچائے گی اور پہلے مرحلے میں یہ ویکسین ترجیحی بنیاد پر فرنٹ لائن ورکرز یعنی طبی عملے کو دی جائے گی۔
امریکی فوج بھی کرونا ویکسین کے لیے ترجیح میں شامل ہے جس کے ہیلتھ ورکرز کو لگ بھگ 44 ہزار خوراکیں فراہم کی جائیں گی۔
پینٹاگون کے ترجمان نے بدھ کو صحافیوں کو بتایا تھا کہ ایف ڈی اے کی جانب سے ویکسین کی منظوری ملنے کے ایک سے دو روز میں ویکسینیشن کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔