اِس بات کا کوئی عندیہ نہیں کہ اسد مزید کیمیائی حملہ کرنے والا ہے: امریکی اہلکار

دمشق (فائل)

پینٹاگان کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے روز امریکہ، فرانس اور برطانیہ کی جانب سے کیے گئے میزائل حملوں کے بعد ایسا کوئی عندیہ نہیں کہ شامی فوج کیمیائی ہتھیاروں کا کوئی مزید حملہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ تاہم، امریکہ اور اُس کے اتحادی ’’چوکنہ ہیں‘‘۔

پینٹاگان کی خاتون ترجمان، دانا وائٹ نے جمعرات کے روز اخباری نمائندوں کو بتایا کہ شامی صدر بشار الاسد کو ’’معلوم ہونا چاہیئے کہ دنیا کسی طور پر بھی کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کو برداشت نہیں کرے گی‘‘۔

مشتبہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے جواب میں، حالیہ دِنوں امریکی قیادت میں فضائی کارروائی کی گئی۔ اِسی ماہ کے اوائل میں، دوما میں شامی فوج کی جانب سے کیے گئے مبینہ کیمیائی حملے کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔ امریکہ اور اُس کے اتحادی اِس حملے کا الزام شام پر عائد کرتے ہیں، جب کہ شام اور روس اِس دعوے کو مسترد کرتے ہیں۔

وائٹ نے کہا کہ حالیہ میزائل حملوں کے بعد ’’فوری طور پر روس نے دروغ گوئی کی مہم چلا رکھی ہے، تاکہ شک و شبہات پیدا کیے جائیں اور یوں اُس کی سازباز پر پردہ ڈالا جا سکے‘‘۔

بقول اُن کے، ’’روس نے غلط طور پر دعویٰ کیا ہے کہ شام کی فضائی فورس نے کافی میزائل مار گرائے، جب کہ، حقیقت یہ ہے کہ تمام میزائل ٹھیک ٹھیک نشانے پر لگے‘‘۔