عراق: داعش کے حملے میں امریکی فوجی اہلکار ہلاک

فائل

امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے 2014ء میں داعش کے خلاف عراق میں اپنی کارروائیوں کا آغاز کیا تھا جس کے بعد سے اب تک عراق میں امریکی فوج کے تین اہلکار داعش کے مختلف حملوں میں مارے جاچکے ہیں۔

شمالی عراق میں کرد فوج 'پیش مرگہ' کے ایک مورچے پر داعش کے حملے میں ایک امریکی فوجی اہلکار ہلاک ہوگیا ہے۔

امریکی محکمۂ دفاع (پینٹاگون) کے مطابق فوجی اہلکار کا تعلق امریکی فوج کے خصوصی آپریشنل دستے 'نیوی سِیل' سے تھا جو پیش مرگہ کے دستوں کی مشاورت اور معاونت کے مشن پر موصل کے شمال میں تعینات تھا۔

پینٹاگون کے ترجمان پیٹر کک نے منگل کو ایک بیان میں کہا ہے کہ فوجی اہلکار کی ہلاکت داعش کے جنگجووں کی جانب سے پیش مرگہ کی ایک چوکی پر حملے کے دوران دشمن کی فائرنگ سے ہوئی۔بیان کے مطابق جس مقام پر حملہ کیا گیا وہ فرنٹ لائن سے تین سے پانچ کلومیٹر اندر واقع ہے۔

امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے 2014ء میں داعش کے خلاف عراق میں اپنی کارروائیوں کا آغاز کیا تھا جس کے بعد سے اب تک عراق میں امریکی فوج کے تین اہلکار داعش کے مختلف حملوں میں مارے جاچکے ہیں۔

امریکی فوجی کی حالیہ ہلاکت کا اعلان پہلے پہل امریکی وزیرِ دفاع ایش کارٹر نے پیر کو جرمنی کے دورے کے دوران کیا تھا۔

بعد ازاں پینٹاگون کی جانب سے جاری کیے جانے والےبیان میں واقعے کی تفصیل بیان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حالیہ جانی نقصان اور بے پناہ خطرات کے باوجود امریکی فوجی امریکہ اور دنیا کو داعش سے محفوظ بنانے کے لیے اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔