ٹرمپ۔کِم سربراہ ملاقات کا اب بھی امکان ہے: وائٹ ہاؤس

فائل

وائٹ ہاؤس کے اہل کاروں نے جمعے کے روز اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکی اور شمالی کوریا کے سربراہان کی غیر معمولی ملاقات کا ابھی بھی امکان ہے اور اس بات کا کی جانب اشارہ کیا کہ اس بارے میں امریکہ اور شمالی کوریا براہِ راست رابطے میں ہیں۔

انتظامیہ کے ایک اعلیٰ اہل کار نے ملاقات ہونے کے امکانات کو ’’ممکن‘‘ قرار دیتے ہوئے، اس بات کی وضاحت کی کہ ’کئی ہفتوں سے ’ اداروں کے مابین اور سخت ضابطہ کار کے تحت یہ عمل جاری ہے‘‘۔

ملاقات سے متعلق انتظامات کے سلسلے میں شمالی کوریا کے حکام سے براہ راست بات چیت پر ایک سوال کے جواب میں، اہل کار نے اخباری نمائندے کو بتایا کہ ’’مواصلات کی تعریف ہی یہ ہے کہ یہ اتنی ہونی چاہیئے کہ ہم ایک کامیاب سربراہ اجلاس کا بندوبست کر سکیں‘‘۔

آئندہ ہفتے جب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ فلوریڈا میں اپنے نجی صدارتی صحت افزا مقام، ’مار اے لاگو‘ میں جاپانی وزیر اعظم شنزو آبے کی میزبانی کریں گے، سربراہ اجلاس زیر غور آنے والا اہم عنوان ہوگا۔ حکام نے ملاقات کو ’’باضابطہ رسمی دورہ‘‘ قرار دیا ہے۔

جاپان امریکہ کے وہ اتحادی ہیں جنھیں ٹرمپ۔کِم ملاقات کے بارے میں خدشات ہیں، یہ گمان کہ شمالی کوریا کے مابین سکیورٹی سمجھوتا طے ہونے کی صورت میں کہیں ایسا نہ ہو کہ اُن کے قومی مفادات کا خاطر خواہ خیال نہ رکھا جائے۔

وائٹ ہاؤس کے اعلیٰ اہل کار نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ آبے نے ٹرمپ سے کہا ہے کہ وہ کِم سے ملاقات نہ کریں۔

ٹرمپ اور آبے آپس میں مل چکے ہیں، اور اُنھوں نے اکثر ٹیلی فون پر شمالی کوریا اور دیگر عنوان پر گفتگو کی ہے۔