امریکی محکمہ محنت کی تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ستمبر کے مہینے میں امریکہ میں ایک لاکھ 56 ہزار روزگار پیدا ہوئے ، جب کہ بے روزگاری کی شرح میں بھی قدرے کمی آئی۔
بے روزگاروں کی تعداد میں ایک فی صد کے دسویں حصے کے برابر اضافہ ہوا کیونکہ اس عرصے میں روزگار ڈھونڈنے والی کی تعداد بڑھ گئی تھی اور ان سب کو ملازمتیں نہیں مل سکیں تھیں۔
امریکی عہدے دار سرکاری طور پر صرف ان لوگوں کو بے روزگاروں کی فہرست میں شامل کرتے ہیں جو کام کرنے کے خواہش مند ہوتے ہیں اور اپنے لیے روزگار ڈھونڈ رہے ہوتے ہیں۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر روزگار کی مارکیٹ کی صورت حال بہتر ہو تو اس سے لوگوں کی اس بارے میں حوصلہ افزائی ہوتی ہے کہ وہ اپنے لیے روزگار تلاش کریں جس سے بے روزگاری کی سطح میں قدرے اضافہ ہو سکتا ہے۔
ستمبر کے مہینے میں ملازموں کی تعداد میں اضافے کی شرح سال کے باقی مہینوں کی نسبت کم رہی اور فی گھنٹہ معاوضوں میں 2.6 فی صد اضافہ ہوا جو پچھلے سال کی نسبت قدرے کم ہے۔
رپورٹ یہ ظاہر کرتی ہے کہ 79 لاکھ امریکی کام ڈھونڈنے کے لیے باہر نکلے ۔ جب کہ مزید 59 لاکھ ایسے افراد بھی تھے جو یا تو جزوقتی کام کررہے تھے یا انہیں اپنی استعداد سے کم معاوضہ مل رہا تھا۔