امریکہ نے پاکستان کو آب و ہوا کے مسائل پر ورچوئل سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے مدعو کرلیا ہے۔ امریکی نمائندہ خصوصی برائے ماحولیات جان کیری نے پاکستان کے وزیر ماحولیات کو خط لکھ کر اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
پاکستانی وزارت کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کے نمائندہ خصوصی جان کیری نے پاکستانی وزیر ماحولیات ملک امین اسلم کو خط لکھا ہے۔
ان کے بقول مذکورہ خط میں ورچوئل سربراہی اجلاس میں آب و ہوا پر اظہارِ خیال کی دعوت دی گئی ہے۔
امریکا کی پاکستان کو ورچوئل موسمیاتی سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت۔امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے موسمیات جان کیری نے پاکستان کے وزیر موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کو خط لکھ کر ورچوئل موسمیاتی سربراہی اجلاس میں اظہارِ خیال کی دعوت دی ہے۔@ClimateEnvoy pic.twitter.com/NcOJuvPQMQ
— Ministry of Climate Change, Govt of Pakistan (@ClimateChangePK) April 19, 2021
وزارتِ ماحولیاتی تبدیلی کی جانب سے امریکی نمائندہ خصوصی کا خط بھی ٹوئٹر پر شیئر کیا گیا ہے۔
جان کیری کے ملک امین اسلم کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ آپ 22 اپریل کو آب و ہوا پر ہونے والے اجلاس میں دیگر وزرا اور رہنماؤں کے ساتھ شامل ہوں۔
انہوں نے تحریر کیا ہے کہ سربراہی اجلاس آب و ہوا کے بحران سے نمٹنے کی مشترکہ کوششوں کو تقویت دینے کے لیے دنیا کی بڑی معیشتوں اور دیگر شراکت داروں کو اکھٹا کرے گا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل آب و ہوا کی تبدیلی پر ہونے والی اس عالمی کانفرنس میں مدعو کیے جانے والے 40 ممالک کے سربراہان کی فہرست سامنے آئی تھی جس میں پاکستان شامل نہیں تھا۔
البتہ فہرست میں پاکستان کے پڑوسی ممالک بھارت، چین، بنگلہ دیش سمیت بھوٹان، کینیا اور دیگر ممالک شامل تھے۔
امریکی اجلاس کی فہرست میں پاکستان کا نام شامل نہ ہونے پر سوشل میڈیا سمیت مختلف حلقوں میں کافی بحث کی گئی تھی جس کے بعد پاکستان کے وزیرِاعظم نے بھی ردِعمل کا اظہار کیا تھا۔
عمران خان نے کہا تھا کہ وہ امریکہ میں آب و ہوا میں تبدیلی سے متعلق ہونے والی کانفرنس میں مدعو نہ کیے جانے پر ہونے والے شور شرابے پر حیران ہیں۔
میں ماحولیاتی تغیرات کےحوالےسےایک اجلاس میں پاکستان کو مدعو نہ کئےجانےپر لگائی جانےوالی بےڈھب صدائیں سن کرحیران ہوں۔میری حکومت کی ماحولیاتی پالیسیز کا کُلیِّ مدار تو ماحولیاتی تغیرات کےمہلک اثرات کم کرنےکیلئےایک سرسبز و شفاف پاکستان اپنی آئندہ نسلوں کے حوالے کرنے کا ہمارا عزم ہے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 3, 2021
انہوں نے کہا تھا کہ مذکورہ اجلاس میں پاکستان کو مدعو نہ کیے جانے پر بلاجواز اعتراضات سن کر حیران ہیں۔
وزیرِ اعظم کا مزید کہنا تھا کہ تحریکِ انصاف کی حکومت کی پالیسیوں کا محور ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنا ہے اور حکومتی پالیسی آئندہ نسلوں کو صاف ستھرا اور سرسبز پاکستان دینے کے عزم کے عین مطابق ہے۔
تاہم کانفرنس میں پہلے پاکستان کو مدعو نہ کرنے پر حزبِ اختلاف کی جماعت مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے اسے حکومت کی ناکام خارجہ پالیسی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کو، بقول ان کے، کبھی اتنی سبکی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔