امریکہ کا حزب اللہ کے تین اہلکاروں کے خلاف تعزیرات کا اعلان

فائل

لبنان کے مالی نظام کو نقصان پہنچانے اور ملک میں ایران کے ایجنڈا کو فروغ دینے کی بنا پر، امریکی حکومت نے منگل کے روز لبنان کے دہشت گرد گروپ، حزب اللہ کے تین سینئر اہلکاروں کے خلاف نئی تعزیرات کا اعلان کیا ہے۔

ہدف بنائے گئے حزب اللہ کے اہلکار ہیں: امین شیری، محمد حسن رعد اور وافق صفیٰ۔ شیری اور رعد لبنانی پارلیمان کے ارکان ہیں؛ جب کہ صفیٰ حزب اللہ کا بدنام سہولت کار ہے۔

امریکی محکمہ خزانہ نے پہلی بار لبنانی پارلیمان کے دو ارکان کو ہدف بنایا ہے، جن کا تعلق حزب اللہ سے ہے، جسے امریکہ نے دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی خاتون ترجمان، مورگن آرٹیگس نے منگل کے روز ہونے والی اخباری کانفرنس میں بتایا کہ ’’لبنان کے اقتدار اعلیٰ کو نقصان پہنچانے کی کوششوں کے حوالے سے ان اہلکاروں نے ایرانی حکومت کی مدد کی ہے‘‘۔

انھوں نے کہا کہ ’’لبنان میں غیر قانونی اشیا اسمگل کرنے کے کام کے سلسلے میں ان اہلکاروں نے اپنے سرکاری عہدوں کا غلط استعمال کیا ہے، اور حزب اللہ کی اعانت کے لیے لبنان کے خزانے سے تعلق رکھنے والے اداروں کا استعمال کیا ہے، اور حزب اللہ کے سہولت کاروں اور مالی معاونت کرنے والوں کے خلاف امریکہ کی جانب سے لگنے والی پابندیوں میں رکاوٹ پیدا کی ہے‘‘۔

آرٹیگس نے کہا ہے کہ ان تین اہلکاروں کو ہدف بنانا ان امریکی کوششوں کا ایک حصہ ہے تاکہ حزب اللہ کی ان کوششوں کا انسداد کیا جائے جو اثر و رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے لبنان کو غلط راہ پر گامزن کرنے کے لیے کی گئی ہیں۔

حزب اللہ کی پشت پناہی حکومتِ ایران کرتی ہے۔