امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے جمعے کے روز سات کاروباری اداروں اور چھ افراد کے خلاف پابندیاں عائد کر دی ہیں، جس کا مقصد لبنان میں قائم شدت پسند گروپ، حزب اللہ کی دہشت گرد کارروائیوں کو روکنا ہے۔
محکمہٴ خزانہ نے کہا ہے کہ جرمانہ عائد کرنے کی جانب یہ تعزیرات ’’پہلا اقدام‘‘ ہے، جس سے حزب اللہ کو رقوم فراہم کرنے والے، آدم تباجہ کو کمزور کرنا مقصود ہے، جنھیں امریکہ پہلے ہی عالمی دہشت گرد قرار دے چکا ہے، جس کے لیے لبنان، گھانا، لائبیریا اور سیئرا لیون میں قائم کمپنیوں کو ہدف بنایا گیا ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ یہ ادارے تباجہ کی معاونت کرتے ہیں، جس ذریعے سے حزب اللہ کو فنڈ جاری ہوتے ہیں۔
امریکی محکمہٴ خزانہ نے پانچ لبنانیوں اور ایک عراقی کے خلاف تعزیرات عائد کی ہیں، جن میں سے بیشتر ’الانما انجنیرنگ اور کنٹریکٹنگ‘ ادارے سے وابستہ ہیں، جن کا صدر دفتر لبنان کے دارالحکومت، بیروت میں ہے۔
ایک بیان میں ادارے نے کہا ہے کہ حزب اللہ ایک دہشت گرد گروپ ہے جو ’’سینکڑوں امریکیوں کی ہلاکت کا ذمہ دار ہے‘‘، جس کلیدی ادارے کو ایران مشرق وسطیٰ میں عرب ملکوں کو کمزور کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔
انتظامیہ کے اہل کاروں نے اندازہ لگایا ہے کہ شدت پسندوں کو ایران سالانہ 70 کروڑ ڈالر فراہم کرتا ہے۔