ننگرہار: ڈرون حملے میں داعش کے چار اہم کمانڈر ہلاک

فائل

پولیس کے صوبائی سربراہ، جمعہ گل ہمت نے ’وائس آف امریکہ‘ کی افغان سروس کو بتایا کہ ’’ڈرون نے گمبیر کے علاقے میں داعش کے شدت پسندوں کو نشانہ بنایا۔ داعش کے چار کمانڈروں کے علاوہ، حملے میں داعش کے سات لڑاکے بھی ہلاک ہوئے‘‘

مشرقی افغانستان میں مشتبہ امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں داعش کے چار اہم کمانڈروں کی ہلاکت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ یہ بات ننگرہار کے صوبائی سلامتی کے اہل کار نے بتائی ہے۔

یہ ڈرون حملہ منگل کی رات گئے کیا گیا، جس کی فوری طور پر پینٹاگان نے تصدیق نہیں کی۔ اس میں مشرقی صوبہٴ کنڑ میں داعش کے شدت پسندوں کو ہدف بنایا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ داعش کے 11 شدت پسند ہلاک ہوئے، جن میں چار کمانڈر بھی شامل ہیں۔

پولیس کے صوبائی سربراہ، جمعہ گل ہمت نے ’وائس آف امریکہ‘ کی افغان سروس کو بتایا کہ ’’ڈرون نے گمبیر کے علاقے میں داعش کے شدت پسندوں کو نشانہ بنایا۔ داعش کے چار کمانڈروں کے علاوہ، حملے میں داعش کے سات لڑاکے بھی ہلاک ہوئے‘‘۔

ہلاک ہونے والے کمانڈروں میں محمد رحمٰن بھی شامل ہے، جو دہشت گرد گروپ کے مالی امور کے سربراہ تھے؛ اور نورا، جو صرف نام کے ایک ہی حصے سے جانا جاتا تھا، جن کا ذمہ صوبے میں نئی لڑاکا فورس بھرتی کرنا تھا۔

پولیس سربراہ کے مطابق، کارروائی میں، رحمٰن کا ایک بھائی بھی ہلاک ہوا۔

سنہ 2015ء کے اوائل میں، مشرقی صوبہٴ ننگرہار کے جنوبی علاقوں میں داعش کی صوبہٴ خوراسان کی خودساختہ شاخ نمودار ہوئی، جو علاقہ افغانستان اور پاکستان کے سنگلاخ علاقے میں واقع ہے۔

یہ دہشت گرد گروپ مشرقی صوبہٴ ننگرہار کے متعدد اضلاع میں سرگرم ہے۔