امریکہ اگلے ہفتے سے فوجی ٹرانسپورٹ کو ذریعے روس کو 200 وینٹی لیٹر تحفے میں بھجوا رہا ہے۔ یہ وینٹی لیٹرز روس میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے مریضوں کے علاج کے لیے بھجوائے جا رہے ہیں۔
وائس آف امریکہ کو سرکاری مراسلوں سے حاصل کردہ اطلاعات کے مطابق 50 وینٹی لیٹر کیلی فورنیا میں تیار ہوئے ہیں اور وہ 20 مئی کو جہاز کے ذریعے ماسکو کے سرجیکل سینٹر بھیجے جا رہے ہیں، بقیہ ایک سو پچاس 26 مئی کو بھیجے جائیں گے۔
امریکی حکومت ان کی کوئی قیمت وصول نہیں کرے گی اور یہ سو فی صد مفت دیے جائیں گے۔ اس میں ان کی ترسیل اور وینٹی لیٹرز سے متعلقہ آلات بھی شامل ہیں۔ اس کی کل لاگت سینتالیس لاکھ ڈالر بنتی ہے۔
امریکی فوجی طیارے اس مقصد کے لیے استعمال ہوں گے، کیوں کہ اس وقت کمرشل فلائیٹس دستیاب نہیں ہیں۔ متعلقہ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ وینٹی لیٹر روسی عوام کے لیے ارسال کیے جا رہے ہیں اور ان کا روس اور امریکہ کی فوج کے درمیان کسی شراکت داری سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
سرکاری مراسلات کے مطابق، قومی دفاعی اختیاری ایکٹ کے تحت روس کے ساتھ کسی قسم کا فوجی تعاون نہیں کیا جا سکتا۔
روس میں کرونا وائرس کا حال ہی میں زور بڑھا ہے اور اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ کرونا وائرس جن ملکوں میں پھیل رہا ہے ان میں روس دوسرے نمبر پر ہے۔
صدر ٹرمپ نے وسط اپریل میں اس مداد کی پیش کش کی تھی جسے روسی صدر پیوٹن نے قبول کر لیا ہے۔ وائٹ ہاوس کے مطابق، دونوں رہنماوں کی فون پر بات چیت ہوئی تھی جس میں کرونا وائرس کی روک تھام اور انسداد کے علاوہ ہتھیاروں پر کنٹرول جیسے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
امریکہ اور بھی ایسے ملکوں کی امداد کر رہا ہے جو کرونا وائرس کے خلاف جنگ کر رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق، بدھ کو ماسکو اور سینٹ پیٹرزبرگ کے ہسپتالوں میں نصب وینٹی لیٹرز میں آگ لگنے کے واقعات ہوئے تھے۔ اسی کمپنی کے بنے ہوئے ونیٹی لیٹرز روس نے اپریل کے شروع میں نیویارک اور نیو جرسی کے ہسپتالوں کو بھجوائے تھے۔ اس وقت ان ریاستوں کے ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کی قلت تھی۔ ان ہسپتالوں نے ان وینٹی لیٹرز کو استعمال نہیں کیا تھا۔