امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے ایشیائی سمندری حدود میں آزادانہ نقل و حرکت سے متعلق امریکہ کے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
منگل کو ویت نام میں ہونے والے وزرائے دفاع کے اجلاس میں اس مسئلہ پر ایک ایسے وقت بحث کی جا رہی ہے جب چین کے جنوب میں واقع جزائر پر بیجنگ کی بڑھتی ہوئی دعویداری نے مختلف ممالک کو تشویش میں مبتلا کر رکھاہے۔
چین کے وزیر دفاع لیانگ گوانگ لی نے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے وزرائے دفاع کے پہلے اجلاس میں اِن خدشات کو دور کرنے کی کوشش کی تھی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چین اپنی عسکری صلاحیت میں اضافہ دفاعی نقطہ نظر سے کر رہا ہے اور اس کا مقصد کسی دوسرے ملک کو چیلنج کرنا یا دھمکانا نہیں۔
چین نے جولائی میں سلامتی سے متعلق ایک اجلاس میں امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن کے ساؤتھ چائناسی تنازع میں دلچسپی ظاہر کرنے پر خفگی کا اظہار کرتے ہوئے اُن پر ایشیائی معاملات میں مداخلت کا الزام عائد کیا تھا۔
تاہم منگل کو رابرٹ گیٹس نے بھی امریکی وزیر خارجہ کے بیان سے مماثلت رکھتے ہوئے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے بین الاقوامی سمندری حدود میں آزادانہ نقل و حرکت سے متعلق اپنا حق ہمیشہ استعمال کرنے کے علاوہ دوسروں کے حقوق کی بھی حمایت کی ہے۔
انھوں نے جزائر کے تنازع کو زورزبردستی اور طاقت کے استعمال کے بغیر حل کرنے کا مطالبہ کیا۔ گیٹس اور ان کے چینی ہم منصب لیانگ کے بیانات تحریری شکل میں وزرائے دفاع کے بند کمرے میں اجلاس سے قبل ہی ذرائع ابلاغ کو فراہم کر دیے گئے تھے۔
امریکی اور چینی وزرائے دفاع کے درمیان ہونے والی ملاقات دونوں ممالک کے درمیان نو ماہ سے تعطل کا شکار عسکری روابط کی بحالی کا بھی اشارہ دیتی ہے۔ جنوری میں چین نے امریکہ کی طرف سے تائیوان کو اسلحے کی فروخت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بات چیت ختم کردی تھی۔