امریکی فضائی فوج کا کہنا ہے کہ کوریائی جزیرے کے علاقے میں جنگی مشقوں کے سلسلے میں جمعرات کے روز گوام کے اڈے سے ’بی آئی بی‘ بم بار طیاروں، جب کہ جنوبی کوریا اور جاپان سے پرواز بھرنے والے لڑاکا جیٹ جہازوں نے جنگی مشق میں حصہ لیا۔
یہ مشن ایسے میں ہوا ہے جب ایک روز بعد صدر ڈونالڈ ٹرمپ جاپان، جنوبی کوریا، چین، ویتنام اور فلپائن کے 12 روزہ دورے پر روانہ ہو رہے ہیں۔ امریکی فضائیہ نے بتایا ہے کہ بم بار طیارے کسی موجودہ مشق کی وجہ سے شامل نہیں کیے گئے۔
ایک بیان میں فضائیہ نے بتایا ہے کہ یہ مشق بہت پہلے سے طے تھی۔
امریکی طیاروں پچھلی بار ایسا مشن 10 اکتوبر کو کیا تھا، جب صدر ٹرمپ نے چوٹی کے دفاعی اہل کاروں کے ساتھ ملاقات کی تھی، جس میں اس معاملے پر بات ہوئی تھی کہ شمالی کوریا کی جانب سے کسی خطرے کا کس طرح جواب دیا جائے گا۔
ٹرمپ اور شمالی کوریا کے لیڈر، کِم جونگ کی بیان بازی کی صورت میں الفاظ کی جنگ تب سے چھڑی ہوئی ہے جب جنوری میں اُنھوں نے اپنا عہدہ سنبھالا تھا۔
شمالی کوریا نے کہا ہے کہ وہ جوہری ہتھیار لے جانے والے میزائل پر کام کر رہا ہے، جو امریکہ کی سرزمین کو ہدف بنانے کی صلاحیت رکھتا ہو۔