شام میں امریکی فضائی حملے، 104 شدت پسند ہلاک

اندولو نیوز ایجنسی نے ہفتے کو خبر دی ہے کہ فضائی کارروائی جمعے کی رات کی گئی جس کا مقصد جارحیت کا جواب دینا تھا جس سے چند ہی گھنٹے قبل داعش کے زیر تسلط علاقے سے راکیٹ فائر کیے گئے تھے، جو ترکی کے سرحدی صوبہٴ کیلس میں جا گرے، جس کے نتیجے میں پانچ افراد زخمی ہوئے

ترکی کی سرکاری تحویل میں کام کرنے والے خبر رساں ادارے کے مطابق، امریکی فضائی حملوں اور ترک توب خانے کے فائر کے نتیجے میں شمالی شام میں داعش کے 104 شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔

اندولو نیوز ایجنسی نے ہفتے کو خبر دی ہے کہ فضائی کارروائی جمعے کی رات کی گئی جس کا مقصد جارحیت کا جواب دینا تھا جس سے چند ہی گھنٹے قبل داعش کے زیر تسلط علاقے سے راکیٹ فائر کیے گئے تھے، جو ترکی کے سرحدی صوبہٴ کیلس میں جا گرے، جس کے نتیجے میں پانچ افراد زخمی ہوئے۔

ترک میڈیا نے خبر دی ہے کہ امریکی قیادت والے اتحاد کے شام میں حملوں میں سات عمارتیں تباہ ہوئیں، جو داعش کے صدر دفاتر تھے۔

شام کی جانب سے سرحد پار حملوں کے نتیجے میں رواں سال کے دوران، اب تک کیلس میں 21 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جب کہ کئی زخمی ہوئے ہیں۔ عام طور پر، داعش کے حملے کے جواب میں ترکی بھاری توب خانے سے گولہ باری کرتا ہے۔

اس ماہ کے اوائل میں، اسی قسم کی کارروائی میں، ترکی کی گولہ باری سے داعش کے 55 لڑاکوں کو ہلاک کرچکا ہے، جسے ہفتوں تک راکٹ حملوں کی صورت حال کا سامنا رہ چکا ہے۔

شام کے باقی علاقوں میں جمعے کے روز داعش کے شدت پسندوں نے صوبہٴ حلب میں جارحانہ کارروائی کی، اور باغی فوجیوں کے ساتھ لڑائی میں کمک کی فراہمی کا ایک اہم راستہ کاٹ دیا جو حملہ ہفتے کی رات گئے تک جاری رہا۔

دو سال کے دوران حلب میں داعش کی جانب سے یہ سب سے بڑی جارحانہ کارروائی خیال کی جارہی ہے، جس کا مقصد ترک سرحد کے قریب باغیوں کے مضبوط ٹھکانوں کے خلاف وسیع پیمانے کی کارروائی ہے، جس کا آغاز جمعرات کی شام گئے ہوا۔

جمعے ہی کی رات مذہبی انتہاپسندوں نے چھ دیہات پر قبضہ کر لیا ہے، جس کے نتیجے میں ایک اسپتال سے انخلا کیا گیا جب کہ سنگین لڑائی کے باعث اندازاً 160000 افراد اپنے گھروں میں محصور ہو چکے ہیں۔