امریکہ کا بغداد کے کیمپ پر فضائی حملے سے انکار

بغداد میں فضائی حملہ سے تباہ ہونے والی گاڑی۔

داعش کے خلاف لڑنے والی امریکی اتحاد کی فورس نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ انہوں نے بغداد کے شمال میں قائم کیمپ تاجی پر فضائی حملے نہیں کیے۔

عراق کی فوج نے بھی ہفتے کے روز تاجی کیمپ میں ایک طبی قافلے پر کسی بھی فضائی حملے سے انکار کیا ہے۔

ہفتے کی صبح عراق کی ملیشیاؤں کے ایک گروپ نے کہا تھا کہ تاجی کیمپ کے نزدیک ایک فضائی حملے میں چھ افراد ہلاک اور تین شدید زخمی ہوئے۔ عراق کے سرکاری ٹیلی وژن نے اس کے بعد اپنے ایک نشریے میں کہا کہ یہ حملہ امریکی فورسز نے کیا ہے۔

ایک فوجی ترجمان نے کہا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ ہم نے حالیہ دنوں میں بغداد کے شمال میں تاجی کیمپ کے نزدیک کوئی فضائی حملہ نہیں کیا۔

پی ایم ایف نے کہا ہے کہ فضائی حملے کا نشانہ ایک فوجی قافلہ بنا ہے، سینئر لیڈر نہیں بنے، جیسا کہ میڈیا کہہ رہا ہے۔ اس کے بعد پی ایم ایف نے ایک اور بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ طبی قافلے پر حملہ نہیں ہوا۔

جمعے کے روز بغداد ایئرپورٹ کے قریب امریکی فضائی حملے میں ایران کا سب سے اہم فوجی کمانڈر قاسم سلیمانی ہلاک ہو گیا تھا جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں ایران کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا معمار تھا۔

اس حملے کا حکم صدر ٹرمپ نے دیا تھا جس کے بعد مشرق وسطیٰ میں صورت حال مزید تشویش ناک ہو گئی ہے۔ ایران نے کہا ہے کہ وہ حملے کا بدلہ لے گا اور حملے کی خوشی منانے والوں کو ماتم کرنا پڑے گا۔