امریکی فوج کا کہنا ہے کہ وہ اپنے اُس سپاہی پرمقدمہ چلائےگی جس پر افغانستان میں تین شہریوں کو قبل کرنےکا الزام ہے۔
فوج نے جمعے کو بتایا کہ امریکی فوجی کےاسپیشلسٹ، بائیس سالہ جیرومی مورلوک قتل اوردیگر الزامات پر کورٹ مارشل کا سامنا کریں گے۔ مقدمے کی تاریخ مقرر نہیں کی گئی۔
مورلوک پرقصداً اقدام قتل کے تین الزامات ہیں۔ وہ اُن تین امریکی فوجیوں میں سےایک ہیں جن پر شغل کے طور پرافغان شہریوں کو ہلاک کرنے اور انسانی اعضاء کو یادگار کے طور پرمحفوظ رکھنے کے جرائم کے الزامات ہیں۔تمام فوجیوں نے اُن الزامات کی تردید کی ہے۔
جرم ثابت ہونے کی صورت میں مورلوک کو موت کی سزا ہوسکتی ہے۔
شمال مغرب کی امریکی ریاست واشنگٹن کے ایک فوجی ٹرئبیونل سے متعلق استغاثے کا کہنا ہےکہ اِس سال کے اوائل میں افغانستان میں مورلوک تین شہریوں کی ہلاکت میں قصداً شریک تھے۔
تاہم مورلوک کے وکلا نے کہا ہے کہ فوج کےسارجنٹ ، کیلون گِبز نے ہلاکتںک کیں اور شریک ہونے سے انکار اور اِن جرائم کو صیغہٴ راز میں نہ رکھنے کی صورت میں اپنے دستے کے ارکان کوخمیازہ بھگتنے کی دھمکی دی۔
پانچ فوجی افغانستان کے صوبہٴ قندھار میں تعینات تھے۔