نو منتخب صدر جو بائیڈن کی 20 جنوری کو ہونے والی افتتاحی تقریب کا تھیم امریکہ یونائیٹد یعنی متحدہ امریکہ رکھا گیا ہے۔
صدارتی افتتاحی کمیٹی نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ امریکہ کے چھیالیسویں صدر کے دور کے آغاز کے لیے یہ خیالیہ اس لیے منتخب کیا گیا ہے کیونکہ اس وقت ملک کو ایک بحران اور منقسم سوچوں کا سامنا ہے۔
متحدہ امریکہ اس بات کی عکاسی کرے گا کہ اس افتتاح سے امریکہ ایک ایسے نئے قومی سفر کا آغاز کر رہا ہے جو امریکہ کی روح کو بحال کرے گا، لوگوں کو یکجا کرے گا اور ایک روشن مستقبل کی جانب راستہ استوار کرے گا۔
کمیٹی نے کہا:
"اس وقت امریکی اپنی تاریخ کے ایک مشکل ترین دور میں رہ رہے ہیں۔ کرونا وائرس سے پیدا ہونے والی کووڈ نائنٹین کے باعث تین لاکھ ستر ہزار افراد اپنی جانیں کھو بیٹھے ہیں اور لاکھوں لوگ اس عالمی وبا کی پیدا کردہ معاشی تباہی کی وجہ سے تکلیفیں جھیل رہے ہیں۔"
سیاسی سطح پر تقسیم ہمیں ایک دوسرے سے الگ کرتی جا رہی ہیں اور ہماری جمہوریت کی مضبوطی کو امتحان میں ڈال رکھا ہے۔ اس موقع پر سنجیدگی سے سوچ و بچار اور ہمیں قومی عزم کی ضرورت ہے۔ یہ امید کا لمحہ ہے۔
کمیٹی نے کہا کہ بائیڈن اور نو منتخب نائب صدر کاملا ہیرس کی افتتاحی تقریب امریکی قوم کی مشکلات کے سامنے پھر سے ابھرنے، بہادری اور متحد ہونے کےجزبے کی غماز ہو گی تاکہ قوم کو صحت یا ب کیا جائے اور از سر نو اس کی تعمیر کی جائے اور ملک پھر سے متحدہ امریکہ بن کے ایک ناقابل شکست قوت کے طور پر سامنے آئے۔"
کمیٹی کے رہنما ڈاکٹر ٹونی ایلن نے دعا کے قومی دن کا بھی اعلان کیا جس کا مرکزی نقطہ یہ ہو گا کہ اکٹھے ہم ایک دوسرے کی خدمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کووڈ نائنٹین کے بحران میں جانوں کے نقصان کے سلسلے میں ایک قومی یادگار کا بھی اعلان کیا۔
اس موقع پر کیونکہ لوگ افتتاحی تقریب میں خود شرکت نہیں کر پائیں گے، کمیٹی نے نیشنل مال پر فن پارے آویزاں کرنے کا اہتمام کیا ہے جن میں جھنڈے اور روشنیاں شامل ہوں گی۔
علاوہ ازیں آرلنگٹن کے قومی قبرستاں میں پھولوں کی چادر بھی چڑھائی جائے گی۔ صدر افتتاحی تقریب کے بعد آرلنگٹن سیمیٹری تشریف لے جائیں گے جہاں وہ نامعلوم سپاہی کی قبر پر بھی چادر چڑھائیں گے۔
صدر کا کمانڈر ان چیف کی حیثیت سے یہ اولین کام ہو گا۔ اس موقع پر سابق صدر باراک اوباما، مشال اوباما، سابق صدر جارج بش، لارا بش، سابق صدر بل کلنٹن اور ہلری کلنٹن بھی ان کے ہمراہ ہوں گے۔